اسلام آباد: وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہےکہ معاشی صورتحال سےمتعلق غلط فہمیاں پھیلانے سے گریز کیا جائے ۔
وفاقی دارالحکومت میں جنوبی ایشیا اقتصادی سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ اسٹیٹ بینک غیر جانبدار اور خود مختار رہے گا، اسٹیٹ بینک اور وزارت خزانہ کے درمیان رابطے کا طریقہ کار بنایا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ گورنر اسٹیٹ بینک اور وزارت خزانہ کوئی میکنزم پیش کریں۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی برآمدات بڑھ رہی ہیں اور خسارہ کم ہو رہا ہے. معاشی لحاظ سے کسی قسم کی ہیجانی کیفیت موجود نہیں، ملک میں جلد بھاری سرمایہ کاری بھی آئےگی، انہوں نے کہا کہ معیشت کے تمام اشارے بہتری کی جانب گامزن ہیں لہٰذا معاشی صورتحال سےمتعلق غلط فہمیاں پھیلانے سے گریز کیا جائے ۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ ایکسچینج ریٹ کا فیصلہ اسٹیٹ بینک نےکیا تھا اور بینک یہ فیصلہ جاری رکھے گا، ڈالر کی قیمت کا حتمی فیصلہ اسٹیٹ بینک کرتا ہے البتہ ضرورت پڑی تو اسٹیٹ بینک کاطریقہ کار مضبوط کیا جائے گا۔
اسد عمر نے کہا کہ مالیاتی بحران ختم ہوگیا.ابھی ہم بنیادی کام کررہے ہیں، مزید بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے، ملک مالی خسارے کا متحمل نہیں ہوسکتا.
انہوں نے کہا کہ کرتار پور بارڈر کھولنا بہت اچھا اقدام ہے اس پر بھارت سے مثبت جواب کی امید رکھتے ہیںِ اور جواب کے منتظر ہیں. دو ممالک کے مابین کشیدگی اور سیاسی تنازعات حتم کرنے کیلئےالگ سوچنا ہوگا۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ سارک جنوبی ایشیاء کا مستقبل مضبوط کرے گا، کانفرنس میں بھارت کا شرکت نہ کرنا افسوسناک ہے، دونوں ممالک کو آؤٹ آف باکس حل سوچنا پڑے گا۔