لاہور: چین بھاری رقوم کے بجائے پاکستان کو نئے منصوبوں میں سرمایہ کاری کی صورت میں مختلف بیل آؤٹ پیکجز دے گا.
پاکستان میں تعینات چینی قونصل جنرل لانگ ڈنگ بِن نے نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم عمران خان کے چین کے حالیہ دورے میں دونوں ممالک کے درمیان 15 نئے معاہدوں پر دستخط کیے گئے تھے جو سیاست اور مالیاتی سیکٹر میں تعاون فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ثقافتی تعلقات کو بہتر بنانے میں بھی مدد دیں گے. انہوں نے کہا کہ ان پیکجز سے پاکستان کومالیاتی بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی اور نئے تجارتی منصوبوں کے آغاز سے سی پیک کا دائرہ بھی وسیع ہوجائے گا۔
چینی قونصل جنرل نے کہا کہ چین پاکستان کو مشکل وقت میں تنہا نہیں چھوڑے گا اور پاکستانی معیشت کے استحکام کیلئے قرض کے بجائے مختلف سیکٹرز میں سرمایہ کاری کرے گا. انہوں نے کہا کہ پاکستان کے گردشی قرضوں کا بوجھ بڑھانے میں سی پیک کا کوئی کردار نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 22 منصوبوں میں صرف 4 کا آغاز سی پیک کے فراہم کردہ قرضوں کے ذریعے کیا گیا تھا جبکہ دیگر منصوبے سرمایہ کاری کی بنیاد پر شروع کیے گئے تھے جو پاکستانی معیشت کو مضبوط بنائیں گے۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے نومبر کے آغاز میں اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ چین کا دورہ کیا تھا جس میں قرض اور بینک میں رقم رکھوانے کیلئے 6 ارب ڈالر کے مالیاتی پیکج سمیت دیگر امور پر مذاکرات ہوئے تھے. اوروزیر خزانہ اسد عمر نے کہاتھا کہ ہم چین سے تعلقات کو قرض یا امداد سے نکال کر تجارت پر لے جانا چاہتے ہیں اور اس حوالے سے ہمارا سارا زور صنعت، تجارت اور زراعت کے شعبوں پر ہے’