اورنج لائن میٹرو ٹرین کیس: سپریم کورٹ کا عدالتی ثالث مقرر کرنے کا فیصلہ

کمپنی وقت پر کام مکمل نپٹانا چاہتی ہے،ایل ڈی اے واجبات ادا نہیں کر رہا، وہ سمجھتے ہیں چیف جسٹس کی ریٹائرمنٹ پر معاملہ دب جائیگا، نعیم بخاری

709

لاہور: سپریم کورٹ آف پاکستان نے اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے کی تکمیل اور کمپنیوں کی ادائیگی سے متعلق کیس میں عدالتی ثالث مقرر کرنے کا فیصلہ کرلیاہے۔

چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی تو نجی کمپنی کی طرف سے معروف وکیل نعیم بخاری سپریم کورٹ میں پیش ہوئے۔ انہوں نے اپنے دلائل میں کہا کہ کمپنی وقت پر کام مکمل نپٹانا چاہتی ہے تاہم ایل ڈی اے گزشتہ 7 ماہ سے واجبات ادا نہیں کر رہا، کیونکہ وہ سمجھ رہے ہیں کہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی ریٹائرمنٹ کے بعد یہ معاملہ دب جائے گا۔انہوں نے کہا کہ طے شدہ نرخوں میں کچھ کمپنیوں کی جانب سے تبدیلی کی گئی ہے۔

اس موقع پر عدالت میں موجود ایل ڈی اے حکام نے بتایا کہ واجبات کی منظوری نیسپاک نے دینی ہے جس پر نیسپاک حکام نے عدالت میں کہا کہ تعمیرات میں کچھ تنازع ہے جس وجہ سے واجبات روکے گئے ہیں۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ کہ سب سے اہم مسئلہ منصوبے کے انچارج سبطین حلیم کی مدمت ملازمت میں توسیع کا تھا جو حل ہوچکا ہے۔

ایل ڈی اے کے وکیل شاہد حامد نے کہا کہ سپریم کورٹ کے کسی ریٹائرڈ جج یا چیف جسٹس کو ثالث بنا دیا جائے جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ اس حوالے سے ٹی او آرز آج ہی بنالیں تاکہ متعلقہ ثالث کو بھجوائے جاسکیں۔بعد ازاں عدالت نے سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here