وفاقی کابینہ نے ایف بی آر کی تشکیل نو اور اصلاحات کی منظوری دیدی

149

 

اسلام آباد، نگران کابینہ نے فیڈرل بیورو آف ریونیو (ایف بی آر) کی تشکیل نو کی منظوری دے دی۔

نگراں وزیراعظم کی سربراہی میں کابینہ اجلاس ہوا جس میں وزیر خزانہ کی سربراہی میں بین الوزارتی کمیٹی کی سفارشات پیش کی گئیں۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس میں گذشتہ اجلاس میں منظوری کے لیے پیش کی جانے والی سمری میں مؤثر ردو بدل کیا گیا۔

کابینہ کے اجلاس میں منظوری کے لیے پیش کی گئی ان اصلاحات کی روشنی میں ریونیو ڈویژن میں وفاقی ٹیکس پالیسی بورڈ تشکیل دیاجائے گا جو کہ ملک میں ٹیکس پالیسی کی تشکیل، ریونیو کے اہداف کے تعین اور سٹیک ہولڈرز کے مابین تعاون کے فرائض سرانجام دے گا۔  فیڈرل پالیسی بورڈ کی سربراہی وفاقی وزیر خزانہ کریں گے۔

تنظیم نو کے نتیجے میں کسٹمز اور اِن لینڈ ریونیو کے اداروں کو علیحدہ کرکے ان کی سربراہی متعلقہ کیڈر کے ڈائریکٹر جنرلز کریں گے۔

متعلقہ ڈائریکٹر جنرلز کو اپنے اپنے اداروں کے انتظامی، مالی اور آپریشنل امور کے حوالے سے مکمل اختیار ہوگا۔ دونوں ڈائریکٹر جنرلز اپنے اپنے اداروں کی ڈیجیٹلائزیشن ، شکایات کے ازالے اور شفافیت کے حوالے سے بین الاقوامی سطح پر رائج بہترین اقدامات کا نفاذ یقینی بنائیں گے۔

کسٹمز اور اِن لینڈ ریونیو کے لیے الگ الگ اوور سائیٹ بورڈز ہوں گے۔ وفاقی سیکرٹریز خزانہ، ریونیو، تجارت،چیئرمین نادرا اور متعلقہ شعبوں کے ماہرین اس بورڈ کے ارکان ہوں گے جبکہ وزیر خزانہ اس کے سربراہ ہوں گے۔

وزیراعظم نے اس موقع پر ہدایت کی کہ ان بورڈز میں نجی شعبے سے ماہرین کی تعیناتی کے وقت یہ امر یقینی بنایا جائے کہ مفادات کا تصادم نہ ہو۔

وزیراعظم نے یہ بھی ہدایت کی کہ کابینہ کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں اصلاحات کے حوالے سے تمام درکار ضروری قانون سازی کے لیے مسودہ آئندہ منتخب پارلیمنٹ کو منظوری کے لیے پیش کیا جائے ۔

تاہم وزارت آبی ذخائر کی سفارش پر پیش کردہ ارسا ایکٹ 1992 میں ترامیم پر فیصلے کی توثیق مؤخر کرکے اس حوالے سے سیرحاصل بحث کے بعد وفاقی کابینہ کے آئندہ اجلاس میں منظوری کے لیے پیش کرنے کی ہدایت کی۔

ذرائع کے مطابق کابینہ نے ایف بی آر میں سٹاف میں کمی اور ٹیکس وصولی بڑھانے کے حوالے سے اصلاحات کی منظوری بھی دی ہے جب کہ کابینہ کمیٹی برائے سی سی ایل سی کی 26 جنوری کے فیصلوں کی توثیق کردی گئی ہے۔

 

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here