نواز شریف نے 30 سالوں میں حریفوں کے مقابلے بہترمعاشی کارکردگی دکھائی، بلوم برگ

127

 

عالمی مالیاتی ادارے بلومبرگ کی ایک حالیہ تحقیق میں کہا گیا ہے کہ کہ نواز شریف کی قیادت میں پاکستان مسلم لیگ (پی ایم ایل این) نے گزشتہ تین دہائیوں میں معاشی انتظام میں اپنے سیاسی حریفوں کے مقابلے بہتر کارکردگی دکھائی۔

رپورٹ میں معاشی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے خاص طور پر پاکستان کے لیے ایک ’مریری انڈیکس‘ استعمال کیا گیا، جس میں بے روزگاری اور افراط زر کی شرح کو ملایا گیا۔

انڈیکس نے پی ایم ایل کو 14.5 فیصد کے اسکور کے ساتھ دکھایا، جو عمران خان کی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 16.1 فیصد اور بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے 17.2فیصد کے مقابلے میں کم معاشی مشکلات کی نشاندہی کرتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق حالیہ سروے میں بانی پی ٹی آئی57 فیصد اور نوازشریف مقبولیت میں 52 فیصد پر ہیں جب کہ گزشتہ 6 ماہ میں نوازشریف کی مقبولیت میں 36 فیصد اضافہ ہوا۔

بلوم برگ اکنامکس رپورٹ میں شامل مانوک شکلہ نے اپنے تجزیے میں کہا ہےکہ عوام نوازشریف کو شک کا فائدہ دے رہے ہیں تاہم انتخابات جیتنے والی کسی جماعت کیلئے آگے کا سفر آسان نہیں ہوگا۔

مانوک شکلہ نے اپنے تجزیے میں مزید کہا کہ مہنگائی ریکارڈ بلندی پر ہے، بیروزگاری بڑھ چکی ہے، مہنگائی 30 فیصد کےقریب ہے، گزشتہ برس فارن ایکسچینج ریزروز انتہائی بری حالت میں تھے، پاکستان اس وقت آئی ایم ایف کے بیل آﺅٹ پیکج پر انحصار کررہا ہے، ایسے میں آنے والی حکومت کو عوام میں غیرمقبول پالیسیوں کو اختیار کرنا پڑ سکتا ہے، سبسڈیز کا خاتمہ اور ٹیکسوں میں اضافہ کرنا پڑ سکتا ہے۔

تاریخی طور پر نواز شریف اور ان کے بھائی شہباز شریف کی قیادت میں پی ایم ایل این نے گزشتہ تین دہائیوں میں چار بار پاکستان پر حکومت کی ہے۔

پی پی پی تین بار اقتدار میں رہی ہے، اور عمران خان کی پی ٹی آئی نے اپریل 2022 میں ان کی برطرفی تک تین سال حکومت کی۔

بلومبرگ کی رپورٹ مختلف سیاسی قیادتوں کے تحت معاشی کارکردگی کے بارے میں ایک اہم بصیرت فراہم کرتی ہے، جو آئندہ انتخابات کے لیے سٹیج کو ترتیب دے رہی ہے۔

 

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here