رواں مالی سال کے دوارن اوسط مہنگائی 24 فیصد رہے گی،آئی ایم ایف

441

 

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ پاکستان میں مہنگائی مالی 2023-24 میں اوسطاً 24 فیصد رہنے کی توقع ہے۔

تاہم جون 2024 کے آخر تک اس کے 18 فیصد تک کم ہونے کی توقع ہے۔ آئی ایم ایف نے حالیہ بیان میں سٹیٹ بینک آف پاکستان کو سخت مانیٹری پالیسی برقرار رکھنے اور دباؤ کو مؤثر طریقے سے سنبھالنے کے لیے مارکیٹ پر مبنی شرح مبادلہ پر عمل کرنے کی ضرورت پرزور دیا ہے۔ .

سخت مالیاتی کنٹرول پر آئی ایم ایف کے زور کا مقصد معیشت کو مستحکم کرنا اور مہنگائی کو روکنا ہے۔

آئی یام ایف کی جانب سے 3 ارب ڈآلرسٹینڈ بائی ارینجمنٹ (ایس بی اے) کے تحت 70 کروڑ ڈالر کی قسط کی منظوری وسیع تر اقتصادی اصلاحاتی پروگرام کا حصہ ہے۔

مالی سال 2024 میں 2 فیصد کی متوقع نمو کے ساتھ پاکستان کی معیشت نے بحالی کے آثار دکھائے ہیں۔ مالی سال 2024 کی پہلی سہ ماہی میں جی ڈی پی کا 0.4 فیصد پرائمری سرپلس دیکھا گیا، جو کہ مضبوط ریونیو کی کارکردگی کی وجہ سے ہے۔

تاہم افراط زر ایک بڑی تشویش بنی ہوئی ہے۔ مضبوط معاشی پالیسیوں کے نفاذ کے ساتھ آئی ایم ایف کو توقع ہے کہ افراط زر سٹیٹ بینک آف پاکستان کے اہداف کے مطابق ہو جائے گی اور درمیانی مدت میں ترقی کو تقویت ملے گی۔

آئی ایم ایف کی ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر اینٹونیٹ سیہ نے مالی سال 2022-23 میں اہم چیلنجوں کے بعد اپنی معیشت کو مستحکم کرنے میں پاکستان کی پیش رفت کا اعتراف کیا۔

انہوں نے سماجی اور ترقیاتی اخراجات کے لیے جگہ پیدا کرنے کے لیے جاری ریونیو موبلائزیشن، اخراجات کے نظم و ضبط اور وسیع البنیاد مالی اصلاحات کی ضرورت پر بھی روشنی ڈالی۔

مزید برآں آئی ایم ایف نے ساختی اصلاحات کی ضرورت پر زور دیاجن کا مقصد کاروباری ماحول کو بہتر بنانا، ریاستی ملکیتی انٹرپرائز اصلاحات کو آگے بڑھانا، گورننس کو مضبوط بنانا اور انسداد بدعنوانی کے اقدامات، اور آب و ہوا میں لچک پیدا کرنا ہے۔

یہ اصلاحات پاکستان میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور جامع ترقی کو فروغ دینے کے لیے ضروری ہیں۔

 

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here