وزارت توانائی نے باضابطہ طور پر ڈسٹری بیوشن کمپنیوں (ڈسکوز) کا کنٹرول فوج کو منتقل کرنے کی خبروں کی تردید کی ہے۔
پریس ریلیز میں وزارت توانائی نے واضح کیا کہ ڈسکوز کے انتظام میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی، اور نہ ہی انہیں کسی ریاستی ادارے کے حوالے کرنے کا کوئی ارادہ ہے۔
یہ بیان میڈیا میں زیر گردش حالیہ قیاس آرائیوں کے جواب میں آیا ہے کہ ڈسکوز کو ممکنہ طور پر فوج کے حوالے کیا جا رہا ہے۔
اس سے قبل پرافٹ کی طرف سے یہ اطلاع دی گئی تھی کہ وفاقی کابینہ پانچ پاور ڈسکوز کے اندر پرفارمنس مینجمنٹ یونٹس (پی ایم یوز) کے آغاز کی منظوری دینے کے لیے تیار ہے اور اس اقدام سے ان اداروں کو پاک فوج کے موجودہ کمیشنڈ بریگیڈیئر کی نگرانی میں رکھا جائے گا۔
افتتاحی پی ایم یو حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (حیسکو) کی حدود میں نصب کیا جائے گا۔ یہ یونٹ پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس، فیڈرل انٹیلی جنس ایجنسی اور انٹیلی جنس بیورو سے تعلق رکھنے والے افسران کا مجموعہ ہوگا۔ پی ایم یو کی باگ ڈور پاک فوج کے ایک ون اسٹار جنرل اور ایک بریگیڈیئر کے پاس ہوگی۔ یہ یونٹ توانائی کی وزارت میں پاور ڈویژن کے وفاقی سیکرٹری کے ساتھ براہ راست رابطہ قائم کرے گا۔