سٹیٹ بینک آف پاکستان نے حبیب بینک لمیٹڈ کو مکمل ملکیتی ذیلی ادارے ایچ بی ایل زرعی سروسز لمیٹڈ کے قیام کی منظوری دے دی ہے۔
ایچ بی ایل زرعی سروسز لمیٹڈ کے قیام کا فیصلہ بینک نے اس سال جولائی میں پاکستان میں زرعی شعبے کو فروغ دینے اور اس کی مدد کے لیے کیا تھا۔
منافع کی ایک رپورٹ کے مطابق ذیلی ادارے کا آغاز ملک کے زرعی شعبے کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہو گا۔
جولائی میں اپنی “2022 کے امپیکٹ اور پائیداری” رپورٹ کے اجراء پرایچ بی ایل کے سی ای او اور صدر محمد اورنگزیب نے کہا تھآ کہ بینک کو سٹیٹ بینک سے “زرعی” کے نام سے ایک خصوصی ذیلی ادارہ قائم کرنے کی اجازت ملی ہے، جو چھوٹے اور درمیانے درجے کے کسانوں کو اپنی زرعی پیداوار کو بہتر بناتے میں مددد کرے گا۔
پاکستان میں زرعی فنانسنگ کو طویل عرصے سے ہائی رسک سمجھا جاتا رہا ہے۔ چھوٹی اراضی رکھنے والے کسان رسمی بینکنگ چینلز تک رسائی حاصل نہیں کر سکتے کیونکہ ان کے پاس ضمانت کے طور پر جمع کرانے کے لیے بہت کچھ نہیں ہے، اس کے علاوہ بینک کی ادائیگی کی ٹائم لائنز فصلوں کی پیداوار کے ساتھ مطابقت نہیں رکھتیں۔
نتیجتاً کسانوں کو قرض دینے کی شرح کم رہتی ہے۔ مثال کے طور پر 2022 میں پی ڈبلیو سی کے ایک مطالعہ کے مطابق چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (ایس ایم ای) اور زراعت کے لیے قرضوں کی مختص رقم بہت کم رہی ہے، جو کل قرضوں کا 8 فیصد سے بھی کم ہے۔ خاص طور پر ایس ایم ای قرضے پورٹ فولیو کا 4.2 فیصد ہیں، جبکہ زرعی قرضے 3.6 فیصد ہیں۔
گزشتہ کئی سالوں سے ان سطحوں میں کمی دیکھی جا رہی ہے۔ یہ زوال پذیر رجحان ان اہم شعبوں کے فروغ کے لیے قرض اور مدد کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے۔