آٹو فنانسنگ میں 16 ماہ میں 28 فیصد کمی

169

 

پاکستان میں گاڑیوں کے لئے قرضوں میں مسلسل 16ویں مہینے کمی دیکھی گئی، جو ستمبر 2023 میں 272 ارب روپے سے اکتوبر کے آخر تک 264 ارب روپے تک پہنچ گئی۔ یہ ماہ بہ ماہ کی بنیاد پر 3 فیصد کمی اور سال بہ سال کی بنیاد پر 23.5 فیصد کمی کی عکاسی کرتا ہے۔

جون 2022 میں گاڑیوں کے قرضے 368 ارب روپے کی بلند ترین سطح پر تھے، لیکن گزشتہ 16 ماہ کے دوران اس میں 104 ارب روپے یا 28 فیصد کی کمی واقع ہوئی، کیونکہ سٹیٹ بینک آف پاکستان نے افراط زر اور بیرونی عدم توازن کو روکنے کے لیے مانیٹری پالیسی کو سخت کیا تھا۔

آٹو لون میں کمی کاروں، لائٹ کمرشل گاڑیوں، وینز اور پک اپس کی فروخت میں نمایاں کمی کے ساتھ ہوئی، جو کہ مالی سال 2023 کے پہلے چار مہینوں میں پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران 48 ہزار 573 یونٹس کے مقابلے میں 44 فیصد کم ہو کر 27 ہزار 163 یونٹس رہ گئی۔ 

طلب میں اس کمی کی وجہ قیمتوں میں اضافہ اور مہنگی آٹو فنانسنگ بتائی گئی ہے۔ اسمبلرز کو بھی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ پرزہ جات کی قلت کی وجہ سے پیداواری سرگرمیاں ایک سال سے زیادہ عرصے سے رکی ہوئی تھیں جس کے نتیجے میں درآمدات کے لیے سٹیٹ بینک کی جانب سے لیٹر آف کریڈٹ کھولنے پر پابندی تھی۔

آٹو قرضوں پر 30 لاکھ روپے کی بالائی حد کے نفاذ اور ادائیگی کی مدت میں کمی کے ساتھ آٹو فنانسنگ کی مزید حوصلہ شکنی ہوئی۔ جبکہ پاک سوزوکی موٹر کمپنی لمیٹڈ (PSMCL) کو چھوڑ کر کچھ کوریائی اور جاپانی اسمبلرز نے روپے کی قدر میں اضافے ہونے پر قیمتیں کم کیں،جبکہ مجموعی طور پر مارکیٹ سست رہی۔

 

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here