پاکستان روس کی مدد سے برکس کی رکنیت کا خواہاں

225

 

روس میں پاکستان  کے سفیر محمد خالد جمالی نے کہا ہے کہ پاکستان نے برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقہ پر مشتمل ابھرتی ہوئی معیشتوں کے گروپ برکس میں شمولیت کے لیے درخواست دی ہے اور وہ روس کی حمایت کی امید کر رہا ہے۔

خالد جمالی نے روسی خبر رساں ایجنسی TASS کو بتایا کہ پاکستان پہلے ہی اپنی درخواست جمع کرا چکا ہے اور رکن ممالک کی حمایت حاصل کرنے کے لئے ان سے سے رابطے میں ہے، خاص طور پر روس جو 2024 میں گروپ کی صدارت سنبھالے گا۔

برکس جو 2006 میں تشکیل دیا گیا تھا، 2024 میں 6 نئے اراکین بنگلہ دیش، ایران، نائیجیریا، ترکی، مصر اور انڈونیشیا کی رکنیت کے ساتھ  گروپ کی توسیع کرنے جا رہا ہے۔ اس گروپ کا مقصد اپنے اراکین ممالک کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری، مالیات، صحت، تعلیم، توانائی، سلامتی اور ثقافت جیسے مختلف شعبوں میں تعاون کو بڑھانا ہے۔

خالد جمالی نے کہا کہ پاکستان اس اہم تنظیم کا حصہ بننا چاہتا ہے اور اس کے مقاصد میں اپنا حصہ ڈالنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے برکس ممالک کے ساتھ مشترکہ مفادات اور چیلنجز کا اشتراک کیا ہے اور ان کے ساتھ مضبوط تعلقات ہیں، خاص طور پر چین، جو پاکستان کا “ہر مشکل وقت کا دوست” ہے۔

برکس کی رکنیت کے لیے پاکستان کی بولی بھارت کے ساتھ اس کے کشیدہ تعلقات کے باوجود سامنے آئی ہے، جو اس گروپ کا ایک رکن ہے۔ دونوں جوہری ہتھیاروں سے لیس پڑوسی ممالک کے باہمی تعلقات تنازعات کا شکار ہیں۔

خالد جمالی نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ تمام تصفیہ طلب مسائل بات چیت اور پرامن طریقوں سے حل کرنے کے لیے تیار ہے، لیکن بھارت نے پاکستان کے اقدامات کا مثبت جواب نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو امید ہے کہ برکس پلیٹ فارم علاقائی امن و استحکام کو فروغ دینے اور اپنے اراکین کے درمیان تعمیری بات چیت کو فروغ دینے میں مدد دے گا۔

 

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here