فوجی فرٹیلائزر بن قاسم لمیٹڈ کے ذیلی ادارے فوجی فوڈز (ایف ایف ایل) نے متعدد کاروباروں میں فوجی فاؤنڈیشن کے حصص کے حصول میں کے ارداے کا اظہار کیا ہے۔
منگل کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو جاری کردہ نوٹس کے مطابق ایف ایف ایل نے کہا کہ ممکنہ لین دین تمام اندرونی، ریگولیٹری اور تیسرے فریق کی منظوریوں سے مشروط ہے۔
ایف ایف ایل ڈیری اور فوڈ سیکٹر میں ایک سرکردہ کمپنی ہے جو دودھ، دہی، پنیر، مکھن، جوس اور آئس کریم جیسی مصنوعات فروخت کرتی ہے۔
نوٹس میں مالی تفصیلات یا حصول کی وجہ کا انکشاف نہیں کیا گیا۔ تاہم ایف ایف ایل حالیہ برسوں میں اپنی گروپ کمپنیوں کے ایکویٹی انجیکشن کی مدد سے اپنے پروڈکٹ پورٹ فولیو اور مارکیٹ شیئر کو بڑھا رہا ہے۔
فوجی فاؤنڈیشن کے ذیلی اداروں نے 2016 سے اب تک ایف ایف ایل میں 30 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی ہے، جب انہوں نے سابقہ مالکان حیات نون فیملی سے کمپنی میں 75 فیصد حصص حاصل کیے تھے۔
ایف ایف ایل نے مالی سال 2023 کی تیسری سہ ماہی میں 3.85 کروڑ روپے کا بعد از ٹیکس منافع (پی اے ٹی) حاصل کیا، جبکہ گزشتہ سال کی اسی مدت میں 1.2 ارب روپے کا نقصان ہوا۔ 2023 کے پہلے نو مہینوں میں اس کی آمدنی 83 فیصد بڑھ کر 14.8 ارب روپے ہو گئی، کیونکہ اسے صارفین کی طلب میں بحالی اور کوویڈ 19 کی پابندیوں میں نرمی سے فائدہ ہوا۔
فوجی انفراویسٹ فوڈز لیمیتڈ، فوجی فاؤنڈیشن اور Infraavest GmbH ایک جرمن کمپنی کا ایک ایک مشترکہ منصوبہ ہے۔
فوجی سیریلز 1954 میں Quaker Oats انگلینڈ کے تعاون سے قائم کیا گیا اور 1956 کے آخر تک آزمائشی پیداوار کا کام شروع کر دیا۔ یہ فوجی فاؤنڈیشن کے اہم تجارتی منصوبوں میں سے ایک ہے جو ناشتے کے سیرلز، کارن فلیکس اور دلیہ تیار کرتا ہے۔