کے الیکٹرک اور حکومت میں نیشنل گرڈ سے بجلی کی سپلائی دوگنا کرنے پر اتفاق

218

 

کے الیکٹرک  نے وفاقی حکومت کے ساتھ قومی گرڈ سے بجلی کی سپلائی میں تقریباً 100 فیصد اضافہ کرنے پر اتفاق کیا ہے، تاہم یہ پیشرفت کابینہ کی منظوری سے مشروط ہے۔

اطلاعات کے مطابق یہ معاہدہ گزشتہ روز نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کی جانب سے دو عوامی سماعتوں کے بعد ہوا۔ نیپرا نے اشارہ کیا ہے کہ وہ شاید 16 ارب روپے کے رائٹ آف کی اجازت نہیں دے گا، جس پرکے الیکٹرک روایتی طور پر سہ ماہی ٹیرف کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے انحصار کرتی رہی ہے۔

کے الیکٹرک کی جانب سے اپریل تا جون سہ ماہی کے لیے اضافی فیول لاگت ایڈجسٹمنٹ کی درخواست کی گئی، جس کی رقم 3.02 روپے فی یونٹ ہے، بنیادی طور پر یہ 16 ارب روپے کے دعوے پر منحصر ہے جسے ناقابل وصولی سمجھا جاتا ہے۔

ان سماعتوں کے دوران کے ای کے نمائندوں نے انکشاف کیا کہ انہوں نے نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (NTDC) اور سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (CPPA) کے ساتھ نظرثانی شدہ انٹر کنکشن ایگریمنٹ (ICA) اور پاور پروکیورمنٹ ایجنسی ایگریمنٹ (PPAA) پر معاہدے کیے ہیں۔ یہ معاہدے K-Electric کو 10 سال کی مدت کے لیے نیشنل گرڈ کی صلاحیت کے مطابق اضافی بجلی حاصل کرنے کے قابل بنائیں گے۔

یہ معاہدہ ایک خصوصی کمیٹی کے ذریعے عمل میں آیا جس میں وفاقی وزارتوں، کے الیکٹرک اور سرکاری اداروں جیسے NTDC اور CPPA کے نمائندے شامل تھے۔ ان کا مقصد مختلف مسائل کو حل کرنا تھا۔

نیپرا کو بتایا گیا کہ آئی سی اے اور پی پی اے اے متعلقہ فورمز بشمول کابینہ کمیٹی برائے توانائی (سی سی او ای) اور کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) میں منظوری کے لیے جمع کرانا زیر التواء ہیں۔

اس پیشرفت کو کراچی کے کاروباری رہنماؤں کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا، جو کے الیکٹرک کی جانب سے سہ ماہی ٹیرف میں اضافے کی درخواست پر فکر مند ہیں اور انہوں نے کے ای کے چھ سالہ بجلی کے حصول کے منصوبے پر سوالات اٹھائے ہیں۔ اس منصوبے کا مقصد مقامی کوئلے اور قابل تجدید ذرائع پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے گرڈ میں 2,050 میگاواٹ شامل کرنا ہے۔

کراچی کے کاروباری رہنماؤں نے شرائط اور صارفین پر ان کے ممکنہ اثرات کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا ہے۔ اس کے جواب میں کے الیکٹرک نے کراچی میں پائیدار توانائی کی نمو کے لیے اپنے وژن اور ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کے اپنے عزم پر زور دیا ہے۔

2 فیصد کی سالانہ شرح نمو کے ساتھ 2030 تک کراچی کی توانائی کی طلب 5,000 میگاواٹ تک پہنچ سکتی ہے، جس سے تقریباً 50 لاکھ صارفین کو فائدہ پہنچے گا۔

 

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here