نگران حکومت بجلی بلوں پر ریلیف نہ دے سکی، عوام پر ’پٹرول بم‘ گرائے جانے کا خدشہ

201

اسلام آباد: نگران حکومت بجلی کے اضافی بلوں پر عوام کو ریلیف دینے کیلئے تاحال کوئی ٹھوس لائحہ عمل سامنے نہیں لا سکی۔ اسی دوران مہینے کے آخر میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافہ متوقع ہے جس سے قیمتیں 300 روپے فی لِٹر سے اوپر چلی جائیں گی۔

ایک اخباری رپورٹ میں کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب وفاقی نگران حکومت مسلسل چوتھے روز بھی عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے طریقے تلاش کرنے کے لیے اجلاس جاری رکھے ہوئے ہے تاہم تاحال اسے کوئی کامیابی نہیں مل سکی۔

رپورٹ کے مطابق 31 اگست کو ممکنہ طور پر پٹرول کی قیمت میں 9 سے 10 روپے فی لٹر اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 18 سے 20 روپے فی لٹر اضافے کا اندازہ لگایا جا رہا ہے جبکہ مٹی کا تیل تقریباً 13 روپے فی لٹر مہنگا ہونے کا خدشہ ہے۔ اس اضافے کی بنیادی وجوہات روپے کی بدترین گراوٹ اور عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔

رپورٹ میں متعلقہ سرکاری حکام کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ نگران حکومت کے پاس بجلی کے بلوں میں مستقل ریلیف دینے کیلئے فی الوقت کوئی حل دستیاب نہیں۔ سوائے اس کے کہ بل چند ماہ کی اقساط کی صورت میں وصول کیے جائیں یا دو ماہ کے بل سردی کے مہینوں وصول کر لیے جائیں جب بجلی عموماََ کم استعمال ہوتی ہے اور مجموعی طور پر صارفین کو بل کم آتے ہیں۔ تاہم یہ دونوں نکات بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کیلئے نقد رقم کی فراہمی کے مسائل پیدا کر دیں گے۔

آج وزارت توانائی میں بجلی کے بلوں کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں بجلی کے بلوں کے مسئلہ پر تجاویز کو حتمی شکل دی گئ۔ وزارت کے مطابق یہ تجاویز وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پیش کی جائیں گی اور حتمی فیصلہ کابینہ کے اجلاس میں کیا جائے گا کیونکہ  منظوری کی مجاز صرف وفاقی کابینہ ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here