اسلام آباد: بین الاقوامی تنظیم برائے معیاریت (آئی ایس او) نے سالانہ سبسکرپشن فیس کی عدم ادائیگی پر پاکستان کی رکنیت معطل کر دی۔
آئی ایس او کی جانب سے وزارت برائے سائنس و ٹیکنالوجی کے ماتحت پاکستان سٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی (پی ایس کیو سی اے) کو متعدد بار ای میل کر کے واجبات کی ادائیگی کے بارے میں یاد دہانی کروائی گئی تاہم اس کی جانب سے فیس کی ادائیگی نہیں کی گئی۔
آئی ایس او بین الاقوامی سطح پر چیزوں کے معیار کا سرٹیفکیٹ جاری کرنے والی آزاد، خود مختار اور غیر حکومتی تنطیم ہے جو 1947ء سے کام کر رہی ہے۔ 169 ممالک کی قومی سٹیڈرڈ اتھارٹیز اس تنظیم کی رکن ہیں۔
پی ایس کیو سی اے کی غفلت، نا اہلی اور آئی ایس او کی متعدد یاد دہانیوں کے باوجود کوتاہی پاکستان کی رکنیت معطلی کا سبب بنی، اس کی وجہ سے بین الاقوامی سطح پر پاکستانی مصنوعات کے معیار کے حوالے سے شہرت متاثر ہونے کا خدشہ ہے کیونکہ آئی ایس او کی سرٹیفکیشن بیرون ملک بھیجی جانے والی بعض برآمدات کیلئے ضروری ہوتی ہے۔
17 اگست کو آئی ایس او نے پی ایس کیو سی اے کو لکھا تھا کہ سال 2022ء کی سبسکرپشن فیس ادا نہیں کی گئی جس کی بنا پر پی ایس کیو سی اے کی رکنیت معطل کی جا رہی ہے۔ رکنیت معطلی کی صورت میں مذکورہ ادارہ ووٹنگ کا حق، آئی ایس او جنرل اسمبلی میں نشست اور ضروری دستاویزات تک رسائی سے محروم ہو جاتا ہے۔
اس سے قبل آئی ایس او کی جانب سے پی ایس کیو سی اے کو 25 جولائی 2023ء کو بھی فیس ادائیگی کی یاد دہانی کروائی گئی۔ رکنیت بحالی صرف اور صرف واجبات کی ادائیگی سے منسلک ہے۔