امر احمد کو ایم ڈی پارکو کا اضافی چارج تفویض

255
Amr Ahmed takes on additional role as Managing Director PARCO

لاہور: وفاقی حکومت نے منیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) پاک عرب ریفائنری کمپنی لمیٹڈ (پارکو) کے عہدے کا اضافی چارج امر احمد کو دینے کی منظوری دیدی۔ وہ اس وقت اپنے فرائض  بطور سی ای او پاک عرب پائپ لائن کمپنی لمیٹڈ (پاپکو) سرانجام دے رہے ہیں۔

مذکورہ دونوں کمپنیاں وزارت برائے توانائی کے پٹرولیم ڈویژن کے تحت کام کرتی ہیں۔

امر احمد کا تقرر 26 اگست 2023ء سے چھ ماہ کیلئے یا نئے ایم ڈی پارکو کی تعیناتی تک ہو گا۔ وہ توانائی اور پیٹرولیم کے شعبوں میں متنوع پس منظر کے حامل ہیں۔

اپنے موجودہ عہدے سے قبل امراحمد دسمبر 2012ء سے دسمبر 2020ء تک 8 سال کے دوران اماراتی سرمایہ کار کمپنی مبادلہ (Mubadala) میں نائب صدر کے عہدے پر فائز رہے۔ اس دوران وہ ایل این جی، گیس اور بجلی سے متعلق مختلف امور کی نگرانی کے ذمہ دار تھے، جیساکہ پیداوار، معیار کی جانچ ، کمپنیوں کیساتھ بات چیت، اور مالیاتی امور وغیرہ۔

اپریل 2011ء سے دسمبر 2012ء تک وہ سیمنز انرجی میں ایشیا آئل اینڈ گیس کے ڈائریکٹر سیلز کے طور پر کام کرتے رہے جہاں انہوں نے تیل اور گیس پراسیس کے جامع آٹومیشن سلوشنز اور مصنوعات کی فروخت کے انتظام اور ایشیا بھر میں خدمات کی فراہمی میں اپنی مہارت کا مظاہرہ کیا۔

ان کی بنیادی ذمہ داری میں بھارت، آسیان ممالک، کوریا اور جاپان شامل تھے جہاں انہوں نے مختلف پیچیدہ منصوبوں کی تکمیل کے لیے سیمنز کی موجودگی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کمپنیوں اور صارفین دونوں کے ساتھ کام کیا۔

ستمبر 2007ء سے مارچ 2011ء تک امر احمد نے شیل میں بطور جی ایم ڈسٹری بیوشن بھی کام کیا۔ اپنے تین سال اور سات ماہ کے اس دور میں انہوں نے مستقبل کے حوالے سے ایندھن کی سپلائی چین کی تعمیر، منصوبہ بندی، اور اس پر عمل درآمد کے چارج کی قیادت کی۔

مزید برآں وہ اس عرصے کے دوران پاکستان ریفائنری لمیٹڈ میں شیل کے نامزد ڈائریکٹر اور JIMCO JV میں شیئر ہولڈر کے نمائندے کے طور پر بھی کام کرتے رہے۔

امر احمد کا سفر فاؤنڈیشن نیشنل پاور سے شروع ہوا جہاں انہوں نے 1995ء سے 2000ء تک پانچ سال کا قابل قدر تجربہ حاصل کیا۔ تعلیم کے لحاظ سے انہوں نے پرڈیو یونیورسٹی سے 1989ء میں مکینیکل انجینئرنگ میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی اور بعد ازاں یونیورسٹی آف ہل سے ایم بی اے کیا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here