کراچی بندرگاہ کے دو ٹرمینل 15 سال کیلئے اماراتی کمپنی کو آؤٹ سورس کرنے کی منظوری

379

اسلام آباد: بالآخر سبکدوش ہونے والی کابینہ کمیٹی برائے انٹر گورنمنٹل کمرشل ٹرانزیکشنز (CCoIGCT) نے طویل غوروخوص کے بعد کراچی بندرگاہ کے مشرقی گھاٹ کے بلک ٹرمینل اور جنرل ٹرمینل کو ابوظہبی پورٹس (اے ڈی پی) کو 15 سال کے لیے آؤٹ سورس کرنے کی منظوری دے دی۔

کابینہ کمیٹی برائے انٹر گورنمنٹل کمرشل ٹرانزیکشنز کا اجلاس سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیرِ صدارت منعقد ہوا۔ کابینہ کمیٹی نے مذاکراتی کمیٹی کی سفارشات کا جائزہ لیا جس نے بلک ٹرمینل اور جنرل کارگو ٹرمینل کی ترقی کیلئے 8 اگست کو دو اجلاس منعقد کیے تھے۔

مذاکراتی کمیٹی کی سفارشات کو کچھ شرائط کے ساتھ منظور کر لیا گیا کہ اماراتی کمپنی اڑھائی کروڑ ڈالر ناقابل واپسی پیشگی ادا کرے گی۔

متحدہ عرب امارات کی حکومت کی ملکیتی کمپنی اگلے سات سالوں میں ریونیو شیئرنگ کے مقابلے میں پہلے پانچ سالوں کے لیے 30 لاکھ ڈالر سالانہ اور اگلے دو سالوں میں 50 لاکھ ڈالر سالانہ کے ساتھ مزید 2.5 کروڑ ڈالر ادا کرے گی۔

دونوں ٹرمینلز کو جدید بنانے کیلئے ستمبر میں ترقیاتی کام شروع کیا جائے گا۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ کراچی ڈاک لیبر بورڈ کے حوالے سے تمام ذمہ داریاں اے ڈی پی کی ہوں گی۔

مذاکراتی کمیٹی نے تجارتی معاہدے کو وفاقی کابینہ کی منظوری کیلئے بھیجنے کی سفارش کی تھی جس کی منظوری دے دی گئی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here