بجلی کی قیمتوں میں2.31 روپے فی یونٹ بطور فیول چارجز اضافے کا نوٹیفکیشن جاری

278

اسلام آباد: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے جون 2023ء کے لیے فیول چارج ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) کے طور پر بجلی کی قیمتوں میں 2.31 روپے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی۔

جب صارفین کو فراہم کی جانے والی بجلی کی قیمت کسی خاص مہینے میں وصول کی جانے والی رقم سے زیادہ ہوتی ہے تو بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں (DISCOs) اور کے الیکٹرک اس رقم میں فرق کی وصولی کے لیے نیپرا کو درخواستیں جمع کراتی ہیں جسے فیول چارج ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) کہا جاتا ہے اور اسے بعد کے مہینے میں صارفین سے وصول کیا جاتا ہے۔

بجلی کی قیمت میں اضافے کا نیپرا کا تازہ ترین فیصلہ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) کی جانب سے ڈسکوز اور کے الیکٹرک کی جانب سے دائر درخواستوں کا نتیجہ ہے۔ سی پی پی اے نے ڈسکوز کے صارفین کے لیے 1.88 روپے فی یونٹ اضافے کی درخواست کی جبکہ کے الیکٹرک نے جون 2023ء کے لیے ایف سی اے کے طور پر 2.34 روپے فی یونٹ اضافے کی استدعا کی۔ مناسب غور و خوض کے بعد نیپرا نے ڈسکوز کیلئے 1.81 روپے فی یونٹ جبکہ کے الیکٹرک کیلئے 2.31 روپے فی یونٹ اضافہ منظور کر لیا۔ بجلی کے نرخوں میں یہ اضافہ اگست 2023 کے بلوں میں شامل ہو گا۔

حسب توقع نیپرا کا یہ فیصلہ صارفین کی مالی پریشانی میں مزید اضافے کا سبب بنے گا جو گزشتہ ماہ یکساں ٹیرف میں 7.5 روپے فی یونٹ اضافے کی وجہ سے پہلے ہی توانائی کے بڑھتے ہوئے اخراجات سے نبرد آزما ہیں۔ لائف لائن کیٹیگری اور الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ سٹیشنوں کو چھوڑ کر بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ڈسکوز اور کے الیکٹرک دونوں کے تمام صارفین کو متاثر کرے گا۔

یہاں یہ ذکر کرنا ضروری ہے کہ ایف سی اے پر عمل درآمد کرتے ہوئے نیپرا نے مختلف ڈسکوز اور کے ای پر زور دیا کہ وہ ریگولیٹر کے فیصلے سے قطع نظر عدالتی فیصلوں پر سختی سے عمل کریں۔

اس فیصلے نے خاص طور پر توانائی کی بڑھتی ہوئی لاگت کی روشنی میں صارفین کے لیے اقتصادی اثرات کے حوالے سے ایک بحث کو دوبارہ شروع کر دیا ہے۔ عام آبادی اپنے گھریلو بجٹ پر ٹیرف میں اضافے کے اثرات کے بارے میں فکر مند ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب معیشت گہرے مسائل سے دوچار ہے اور عوام پہلے ہی اشیائے ضروریہ، پیٹرولیم مصنوعات کی بلند قیمتوں اور آسمان کو چھوتی مہنگائی کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔

صارفین اس شرح میں اضافے کا اثر اپنے ماہانہ اخراجات پر اس وقت دیکھیں گے جب انہیں آئندہ ماہ بل موصول ہوں گے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here