اسلام آباد: وزارت خزانہ نے اعلان کیا ہے کہ خود مختار/نیم خود مختار تنظیموں اور کارپوریشنوں کے ایگزیکٹو/نگران عملے کو 30 فیصد اور 35 فیصد ایڈہاک ریلیف الاؤنس دیا جائے گا۔
فنانس ڈویژن کی طرف سے جاری ایک نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ایڈہاک ریلیف الاؤنس 2023 کی منظوری کے بعد بنیادی تنخواہ سکیل سکیم (گریڈ 1 تا 16) میں سرکاری ملازمین کو ان کی بنیادی تنخواہ کا 35 فیصد گرانٹ ملے گا جبکہ گریڈ 17 تا گریڈ 22 میں سرکاری ملازمین کو جولائی 2023 سے اپنی بنیادی تنخواہ کے 30 فیصد الائونس دیا جاءے گا۔ یہی ریلیف الاؤنس خود مختار/نیم خودمختار اداروں اور کارپوریشنوں کے ملازمین پر بھی لاگو ہو گا جنہوں نے وفاقی حکومت کی ‘بنیادی تنخواہ سکیم’ کو اپنا رکھا ہے۔
تاہم مندرجہ بالا احکامات اُن سرکاری کارپوریشنز اور خود مختار/نیم خودمختار اداروں پر لاگو نہیں ہوتے جنہوں نے تنخواہوں کے لیے مختلف پیمانے اپنائے ہوئے ہیں۔ ایسی تنظیموں کے لیے ایڈہاک ریلیف الاؤنس 30 فیصد اور بنیادی تنخواہ کے 35 فیصد اضافہ متعلقہ بورڈ آف ڈائریکٹرز کی سفارشات پر فنانس ڈویژن کی قائمہ کمیٹی کی منظوری سے دیا جائے گا۔ مزید برآں ایڈہاک ریلیف الاؤنس 2023 کی گرانٹ ادارے کی مالی حالت پر بھی منحصر ہو گی۔
نوٹیفکیشن میں مزید واضح کیا گیا ہے کہ خود مختار/نیم خودمختار ادارے اور کارپوریشنز اپنے ایگزیکٹو/سپروائزری سٹاف (صرف) کے کیسز اپنے متعلقہ بورڈز کی سفارشات کے ساتھ جمع کرائیں گے۔ اسی طریقہ کار کے مطابق یہ فائدہ ان تنظیموں کے نان ایگزیکٹو/نان سپروائزری عملے کو بھی ان کے بورڈ آف ڈائریکٹرز/گورنرز کی طرف سے منظوری پر دیا جائے گا۔
مزید برآں یہ بتانا ضروری ہے کہ رولز آف بزنس، 1973 کے قاعدہ 12 کے ذیلی اصول (1) کا پیراگراف (ایچ) کے مطابق کوئی بھی ڈویژن فنانس ڈویژن کے ساتھ سابقہ مشاورت کے بغیر کسی حکم کے اجرا کی اجازت نہیں دے گا۔ جس میں سرکاری ملازمین کی سروس کے شرائط و ضوابط، ان کے قانونی حقوق اور مراعات میں تبدیلی شامل ہو گی، جن کے مالی مضمرات ہیں۔
لہذا، تمام وزارتوں/ ڈویژنوں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ اپنے انتظامی کنٹرول کے تحت خود مختار/ نیم خودمختار اداروں اور کارپوریشنوں کی پے سٹرکچرز کی تفصیلات کے ساتھ فہرست فراہم کریں۔ یہ بھی بتائِیں کہ کیا انہوں نے ایڈہاک گرانٹ، دیگر الاؤنسزااور پے سکیلز کے لیے فنانس ڈویژن کی رضامندی طلب کی ہے۔