لاہور: پاکستان اور پڑوسی دوست ملک چین کے مشترکہ منصوبہ کے تحت پہلی الیکٹرک گاڑی آئندہ ماہ اسلام آباد میں نمائش کیلئے پیش کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق یہ برقی گاڑی پاک چائنا ہوازی گرین انرجی پرائیویٹ لمیٹڈ کی جانب سے پیش کی جاے گی۔
ہوازی گرین انرجی اور الفلاح ای وی موٹرز کے سی ای او خالد محمود نے بتایا کہ برقی کار گھر سے آسانی سے چارج ہو سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ وہیکل اسمبلنگ پلانٹ چین سے اکتوبر میں بھیج دیا جائے گا اور نومبر 2023ء میں برقی کاروں کی مقامی پیداوار شروع ہو جائے گی۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ “حکومت ہمیں پہلے ہی خیبر پختونخوا میں حطار سپیشل اکنامک زون میں گاڑیاں بنانے والی فیکٹری کے لیے پلاٹ دے چکی ہے۔ ہم جنوری 2024ء میں برقی گاڑیوں کیلئے بکنگ شروع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔”
منصوبے کی تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کے دو مراحل ہیں۔ پہلے مرحلے میں ہم دو دروازے اور 4 دروازے والی کاریں متعارف کرائیں گے۔ ہماری الیکٹرک گاڑیاں متوسط اور نچلے طبقے کے لیے بنائی گئی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان گاڑیوں میں ایک لاکھ کلومیٹر یا 4 سال کی وارنٹی کے ساتھ لیتھیم بیٹری ہو گی۔ اگلے سال دوسرے مرحلے میں ہم خاص طور پر خواتین کے لیے منی پِک اپ اور ٹو وہیلر بائیکس متعارف کرائیں گے۔
خالد محمود نے کہا کہ دو دروازوں والی الیکٹرک کار ایک ہی چارج کے ساتھ 225 کلومیٹر تک چل سکے گی جبکہ چار دروازوں والی الیکٹرک کار ایک چارج کے ساتھ 350 کلومیٹر کا فاصلہ طے کر سکتی ہے۔
50 لاکھ ڈالر مالیت کے پاک چین مشترکہ منصوبہ کے تحت دو سے پانچ سالوں کے دوران برقی کار سازی کی ٹیکنالوجی کو مکمل طور پر پاکستان منتقل کیا جائے گا۔
کمپنی کا دعویٰ ہے کہ اس کی مصنوعات یورپ اور ترکی سمیت دیگر ممالک اور خطوں کو برآمد کی جائیں گی۔