مالی سال 2022-23ء: امریکہ پاکستانی برآمدات کا سب سے بڑا خریدار، چین درآمد کنندگان میں سرفہرست رہا

262

لاہور: سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی طرف سے گزشتہ ماہ جون کے جاری اعدادوشمار کے مطابق پاکستانی برآمدات کا سب سے بڑاخریدار امریکہ ہے جبکہ درآمد کنندگان میں چین سر فہرست ہے۔

تازہ ترین اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ جون 2023ء میں امریکہ کو پاکستان کی برآمدات کا حجم 44 کروڑ 76 لاکھ ڈالر رہا جو ماہانہ بنیادوں پر مئی 2023ء کی 49 کروڑ 10 لاکھ  ڈالر مالیت کی برآمدات کے مقابلے میں 8.84 فیصد کم رہیں۔ سالانہ بنیادوں پر بھی امریکا کو برآمدات میں جون 2022ء کی 64 کروڑ 50 لاکھ  ڈالر کے مقابلے میں 30.63 فیصد سالانہ کمی واقع ہوئی۔

حجم کے لحاظ سے برطانیہ جون 2023ء کے دوران دوسرے نمبر پر رہا جہاں پاکستان نے 16 کروڑ ڈالر کی اشیاء برآمد کیں جو تقریباََ ڈیرھ فیصد ماہانہ اور 15 فیصد سالانہ کمی کو ظاہر کرتی ہیں۔

برطانیہ کے بعد تیسرے نمبر پر چین رہا۔ چین کو جون 2023ء میں 13 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کی برآمدات کی گئیں۔ اس کے بعد ہالینڈ اور متحدہ عرب امارات ہیں جنہیں جون میں بالترتیب 13 کروڑ اور 12 کروڑ ڈالر کی برآمدات بھیجی گئیں۔ جرمنی کو پاکستانی برآمدات کا حجم 11 کروڑ ڈالر، سپین اور اٹلی کیلئے بالترتیب 10 کروڑ 30 لاکھ  ڈالر اور 9 کروڑ 86 لاکھ  ڈالر رہا۔

گزشتہ مالی سال 2022-23ء کے دوران امریکہ کو مجموعی طور پر سب سے زیادہ 5.93 ارب ڈالر کی برآمدات کی گئیں۔ تاہم یہ گزشتہ مالی سال 2021-22ء کے مقابلے میں تقریباََ 15 فیصد کم رہیں۔

مالی سال 23-2022 میں چین کو پاکستان کی مجموعی برآمدات 2.03 ارب ڈالر ریکارڈ کی گئیں جو سالانہ 37 فیصد کم رہیں جبکہ برطانیہ کو برآمدات کا حجم 12 فیصد کم ہو کر 1.97 ارب ڈالر رہا۔

درآمدات کے حوالے سے دوست پڑوسی ملک چین سب سے بڑا تجارتی شراکت دار رہا۔ اس کے بعد یو اے ای، دبئی، قطر اور سعودی عرب آتے ہیں۔ سٹیٹ بینک کے اعدادوشمار کے مطابق جون میں چین سے درآمدات میں 61 فیصد سالانہ اور 10 فیصد ماہانہ کمی ہوئی اور ان کا حجم 62 کروڑ 30 لاکھ ڈالر رہا جبکہ جون 2022ء میں چین سے درآمدات کا حجم 1.607 ارب ڈالر تھا۔

دوسرے نمبر پر پاکستان نے متحدہ عرب امارات سے جون میں 33 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کی اشیا درآمد کیں جو جون 2022ء میں 76 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کی درآمدات کے مقابلے میں سالانہ 56 فیصد اور ماہانہ 18 فیصد کم رہیں۔

قطر اس فہرست میں تیسرے نمبر پر رہا جہاں سے پاکستان نے 26 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی مصنوعات درآمد کیں۔ یہ اعدادوشمار گزشتہ سال کی اسی مدت کی درآمدات کے مقابلے میں 46 فیصد سالانہ اور 11 فیصد ماہانہ کمی کو ظاہر کرتے ہیں۔

درآمدات میں سعودی عرب چوتھے نمبر پر رہا۔ جون میں سعودی عرب سے 21 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی درآمدات کی گئیں جن میں سالانہ 52 فیصد کمی ہوئی۔

اسی طرح جون میں امریکہ سے پاکستان کی درآمدات 17 کروڑ 50 لاکھ ڈالر رہیں جو سالانہ 48 فیصد کم ہیں جبکہ سنگاپور سے درآمدات 54.53 فیصد سالانہ کمی کے ساتھ 15 کروڑ 78 لاکھ  ڈالر تک پہنچ گئیں۔ انڈونیشیا سے درآمدات 14 کروڑ 50 لاکھ ڈالر رہیں، جو 15 فیصد سالانہ اضافہ کے ساتھ تھیں۔

دریں اثنا مجموعی طور پر مالی سال 23-2022 کے دوران پاکستان کی درآمدات میں چین سرفہرست رہا اور وہاں سے 9 ارب 66 کروڑ ڈالر کی مصنوعات اور خام مال درآمد کیا گیا تاہم گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں چین سے درآمدات میں 44 فیصد کی نمایاں کمی ہوئی۔ گزشتہ مالی سال میں چین سے درآمدات کا حجم 17.3 ارب ڈالر رہا تھا۔

مالی سال 2022-23ء میں دبئی سے کل درآمدات 45.4 ارب ڈالر رہیں جو اس سے پہلے مالی سال کے مقابلے میں 18.49 فیصد کی کمی کو ظاہر کرتی ہیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here