شیل پاکستان کے شئیرز کا ممکنہ خریدار کون؟

1266

لاہور: شیل پبلک لمیٹڈ کمپنی کے پاکستان سے نکلنے کے اعلان کے بعد اس کی پاکستانی ذیلی کمپنی کے ممکنہ خریدار کے بارے میں قیاس آرائیاں زور پکڑ چکی ہیں کہ کون اس کے شئیرز خریدے گا۔

غیر یقینی صورت حال کے درمیان اب تمام نظریں سعودی عرب کی وافی انرجی (Wafi Energy) کمپنی پر مرکوز ہیں جس نے گزشتہ سال شیل گلوبل کے ساتھ ٹریڈ مارک لائسنسنگ کے ذریعے سعودی مارکیٹ میں داخل ہونے کا معاہدہ کیا۔

باخبر ذرائع کے مطابق ان دو صنعتی کمپنیوں کے درمیان شراکت داری نے امیدیں پیدا کی ہیں کہ سعودی وافی انرجی پاکستان میں شیل کے شیئرز خریدنے یا سعودی عرب میں اپنے کامیاب منصوبے کی طرح ایک فرنچائز قائم کرنے کیلئے آگے آ سکتی ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کے تازہ ترین بیان سے بھی یہی اشارہ ملتا  ہے کہ شیل اپنے شئیرز غیرملکی سرمایہ کار کو فروخت کرنے کے لیے تیار ہے۔

اسحاق ڈار نے اس بات پر زور دیا کہ خریدار کی قومیت چاہے جو بھی ہو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا بلکہ اس سے ملک میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری لانے میں مدد ملے گی۔

شیل کا کاروبار صرف پاکستان نہیں بلکہ دیگر ایشیائی ممالک تک بھی پھیلا ہوا ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کمپنی کا شئیرز کی فروخت کا حالیہ فیصلہ پاکستان کے بُرے معاشی حالات کا عکاس نہیں ہے۔

اسحاق ڈار نے کہا ہو سکتا ہے کہ نیا سرمایہ کار ترجیحی طور پر “شیل” نام کو ہی برقرار رکھے۔ ان کے اس بیان نے اُن توقعات کو مزید تقویت دی ہے کہ سعودی وافی انرجی کمپنی پاکستان کے توانائی کے شعبے میں اپنی موجودگی بڑھانے کے موقع سے فائدہ اٹھا سکتی ہے۔

سعودی وافی انرجی کی جانب سے کئی ایکوئزیشنز نے عالمی توانائی مارکیٹ میں سٹریٹجک سرمایہ کاری اور مہارت کی وجہ سے خاصی توجہ حاصل کی ہے اور اس نے عالمی منظرنامے پر ایک بااثر کمپنی کے طور پر اپنی پہچان بنائی ہے۔ یوں اسے پاکستان کے توانائی کے منظر نامے میں ایک ممکنہ گیم چینجر کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

اگر سعودی کمپنی شیل کے شئیرز خریدنے کیلئے کامیاب بولی لگا دیتی ہے تو یہ ناصرف توانائی کی مارکیٹ میں ایک قابل ذکر تبدیلی لائے گی بلکہ پاکستان اور سعودی عرب کے مابین اتحاد اور سرمایہ کاری کے نئے در وا کر سکتی ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here