کراچی: شیل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کی پیرنٹ کمپنی شیل پٹرولیم نے پاکستانی ذیلی کمپنی (شیل پاکستان) میں اپنے 77.42 فیصد شیئرز فروخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
شئیرز کی فروخت کے ساتھ شیل پاکستان کا انتظام و انصرام مقامی خریدار کے پاس چلا جائے گا اور اسکی پیرنٹ کمپنی شیل پٹرولیم پاکستان سے نکل جائے گی۔
شیل پیٹرولیم کمپنی نے ایک بیان میں پاکستان سٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو بتایا ہے کہ وہ اپنی پاکستانی ذیلی کمپنی میں تمام شیئرز فروخت کر رہی ہے جس کی منظوری بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس میں دی جا چکی ہے، تاہم اس فروخت سے پاکستان میں جاری شیل کے کاروبار پر کوئی فرق نہیں پڑے گا اور وہ مقامی یا کسی دوسرے بین الاقوامی خریدار کے تحت جاری رہیں گے۔
مراسلے کے مطابق شیل پیٹرولیم کمپنی نے 14 جون کو ہونے والے اجلاس میں اپنے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو شئیرز فروخت کرنے کے ارادے سے آگاہ کیا تھا۔
شیل کے ترجمان کے مطابق شیئرز کی فروخت میں گروپ کے دیگر کاروبار بھی شامل ہیں جن میں پاک عرب پائپ لائن کمپنی لمیٹڈ (PAPCO) کے 26 فیصد مالکانہ حقوق، تیل کی ترسیل اور لبریکنٹس بزنس بھی شامل ہیں۔
ترجمان نے مزید کہا کہ یہ معمولی فیصلہ نہیں۔ اب کمپنی کی توجہ محفوظ طریقے سے اپنی سرمایہ کاری نکالنے پر مرکوز ہے۔
پٹرولیم کمپنی کی جانب سے یہ اقدام پاکستانی روپے کی قدر میں کمی اور تاخیر کا شکار وصولیوں کی وجہ سے بھاری نقصان کا سامنا کرنے کے بعد اٹھایا گیا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ 2021ء میں شیل کی 15 ارب 10 کروڑڈالر ڈیویسٹمنٹ کے مقابلے میں 2022ء میں یہ 2 ارب 10 کروڑ ڈالر رہی۔
شیل نے کہا کہ وہ سنگاپور میں بوکوم اور جورونگ جزیرے پر توانائی اور کیمیائی اثاثوں کا سٹریٹجک جائزہ بھی لے رہی ہے۔
واضح رہے کہ نئے سی ای او وائل ساون (Wael Sawan) نے 2030ء میں تیل کی پیداوار کو مستحکم رکھتے ہوئے کمپنی کے ڈیویڈنڈ کو بڑھانے اور بائی بیکس کا اشتراک کرنے جیسے منصوبوں کا اعلان کیا۔