حکومت اگلے مالی سال میں خواتین، بچوں کیلئے کون سے نئے منصوبے لا رہی ہے؟

177

لاہور: حکومت نے مالی سال 24-2023ء کے بجٹ میں خواتین اور بچوں کے حوالے سے خصوصی اقدامات کرتے ہوئے متعدد نئے منصوبے متعارف کرائے ہیں۔

وہ مجوزہ منصوبے کون سے ہیں، آئیے جائزہ لیتے ہیں۔

وزیراعظم کا خواتین کی نقل وحرکت کیلئے اقدام:

اس اقدام کا مقصد خواتین کو درپیش نقل و حرکت کے مسائل کو حل کرنا ہے۔ حکومت کام کرنے والی خواتین کو 50 فیصد رعایتی قیمت پر سکوٹیز (سکوٹر) فراہم کرے گی جس سے ملک بھر کی خواتین مستفید ہوں گی۔ حکومت کامیاب درخواست دہندگان کو کیپٹل سبسڈی فراہم کرے گی اور سکوٹی کی باقی قیمت نیشنل بینک آف پاکستان یا دیگر شراکت دار بینکوں کے ذریعے مارک اَپ کے ساتھ قسطوں میں ادا کی جا سکے گی۔ ابتدائی طور پر وزیراعظم کے منصوبے “ویمن آن وہیلز” کیلئے 50 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ منصوبہ وزارت انسانی حقوق کے تحت خواتین کی حیثیت سے متعلق بنائے گئے قومی کمیشن کے ذریعے عمل میں لایا جائے گا۔

مدراینڈ چائلڈ سپورٹ پروگرام:

اس پروگرام کا مقصد ماں اور بچے کی صحت کے معاملات  بشمول شرح اموات اورغذائیت کے اشاریے کو بہتر بنانا ہے۔ یہ پروگرام عوامی خدمات کے استعمال کو بڑھانے اور ماؤں اور بچوں کے لیے غذائیت کی مقدار بڑھانے پر مرکوز ہے۔

گلگت بلتستان میں معذورافراد کیلئے بحالی مراکز کا قیام:

وزارت امور کشمیر کے تحت گلگت بلتستان کے محکمہ سماجی بہبود کے تعاون سے حکومت معذور افراد کے لیے بحالی اورلائف سکلز ڈویلپمنٹ سینٹرز کے قیام پر کام کر رہی ہے۔ یہ مراکز یکساں مواقع فراہم کریں گے اور گلگت بلتستان کے دس اضلاع میں معذور افراد کے لیے سازگار ماحول پیدا کریں گے۔

ثالثی و انسانی حقوق تربیتی مرکز کا قیام:

11 کروڑ سے زائد رقم مختص کرتے ہوئے اس اقدام کے تحت ثالثی و انسانی حقوق کا تربیتی مرکز اور تنازعات کے حل (ADR) کیلئے میکنزم کا قیام ہے۔ اس منصوبے کا مقصد انسانی حقوق کو فروغ دینا اور ثالثی اور اے ڈی آر طریقوں پر تربیت فراہم کرنا ہے۔

چائلڈ پروٹیکشن انسٹیٹیوٹ کی عمارت کیلئے اراضی کی خریداری:

تقریباً 9 کروڑ روپے کے بجٹ سے اسلام آباد میں چائلڈ پروٹیکشن انسٹی ٹیوٹ کی ہو گی۔ انسٹی ٹیوٹ کا مقصد بچوں کے ساتھ بدسلوکی کے واقعات کی رپورٹنگ میں سہولت فراہم کرنا اور مربوط تحقیقات اور خدمات کی فراہمی میں مدد کرنا ہے۔

 بچیوں کیلئے چائلڈ پروٹیکشن انسٹیٹیوٹ کا قیام:

اسلام آباد میں چائلڈ پروٹیکشن انسٹی ٹیوٹ فار گرلز کے قیام کے لیے بھی 15 کروڑ روپے سے زائد مختص کیے گئے ہیں۔ اس اقدام کا مقصد لڑکیوں کو محفوظ اور مضبوط حفاظتی ماحول فراہم کرنا ہے۔

 انسانی حقوق کیلئے رقم مختص:

انسانی حقوق کیلئے 81 کروڑ مختص کئے گئے ہیں جبکہ تخفیف غربت اور سماجی تحفظ کے منصوبوں کیلئے بھی 50 کروڑ رکھے گئے ہیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here