امریکی تیل کی قیمت میں ایک بار پھر اضافہ

اس سے قبل نقصان کے پیش نظر قلیل مدتی کنٹریکٹ کا ذخیرہ تیزی سے فروخت کیے جانے کے بعد قیمتوں میں کمی واقع ہوگئی تھی

1144

واشنگٹن: کورونا کے باعث نقصان کے پیش نظر دھڑا دھڑ فروخت کی وجہ سے گرنے والی امریکی خام تیل کی قیمت سنبھل گئی اور اس میں  ایک بار پھر اضافہ ہوگیا ہے۔

واضح رہے کہ تیل کے کاروبار سے وابستہ ایک کمپنی کی جانب سے کورونا کے باعث نقصان کے خدشے کے پیش نظرقلیل مدتی کنٹریکٹ کا ذخیرہ تیزی سے فروخت کیا گیا جس کے نتیجے میں امریکی تیل کی قیمتوں میں کمی واقع ہوگئی تھی۔

حالیہ اضافے کے بعد ایشیائی مارکیٹوں میں جون کے لیے ویسٹ ٹیکساس انٹر میڈیٹ کی قیمت 14.13 ڈالر فی بیرل ہوگئی ہے۔

دوسری طرف برینٹ انٹرنیشنل کی قیمت بھی 3.27 فیصد اضافے کے بعد فی بیرل 21.13 ڈالر ہوگئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: 

حکومت کا خام تیل کی درآمد سے پابندی اُٹھانے کا فیصلہ

کورونا کا خدشہ، کراچی بندر گاہ کی حدود میں مچھلی کی تجارت پر پابندی

آئی ایم ایف کی جانب سے قرضوں میں ریلیف سے پاکستان کو کتنا فائدہ ہوگا؟

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں امریکی خام تیل کی قیمت میں تاریخی گراوٹ دیکھی گئی تھی اور یہ  پہلی دفعہ منفی سطح پر چلی گئی تھی۔ ایسا دنیا بھر میں کورونا کے پیش نظر لاک ڈاؤن کی وجہ سے مانگ میں  کمی کے باعث ہوا۔

اگرچہ تیل پیدا کرنے والے ممالک نے تیل کی کم مانگ کے باعث مسلسل گرنے والی قیمتوں کو استحکام دینے کے لیے پیداوار کم کرنے کا فیصلہ کیا تھا مگر اس اقدام کا کوئی خاطر خواہ فائدہ نہیں ہوا۔

جس کی وجہ تیل کی ذخیرہ گاہوں کا پیداوار میں کمی سے پہلے ہی اپنی صلاحیت تک بھر جانا اور مستقبل قریب میں مانگ میں بہتری کے آثار نظر نہ آنا ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here