ورثہ میں بحران زدہ معیشت ملی لیکن اقتصادی شعبہ میں طویل مدتی اصلاحاتی پالیسی فیصلے کئے، اسد عمر

اسلام آباد: غریب عوام کی فلاح کیلئے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ورثہ میں ملی بدحال معاشی حالت اور خسارے کے باوجود مالی، معاشی اور اقتصادی ترقی کیلئے کئی بڑے اقدامات اٹھا چکی ہے ۔

614

اسلام آباد: وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو سنگین معاشی بحران اور خسارے ورثے میں ملے لیکن اس کے باوجود حکومت نے معاشی نظم و ضبط کی بحالی اور سماجی و اقتصادی ترقی کے طویل مدتی ہدف کو سامنے رکھتے ہوئے بڑے پالیسی فیصلے کئے، جس کا مقصد غریب عوام تک ثمرات کو پہنچانا ہے۔
وزیراعظم عمران خان کو وزارت خزانہ کی 100 روزہ کارکردگی پر بریفنگ دیتے ہوئے وزیر خزانہ اسد عمر نے مزید بتایا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے ٹیکسیشن، گورننس، مالی مینجمنٹ اور صنعتی شعبوں کو درست سمت میں لے جانے کے لئے کامیاب اقدامات کئے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ گورننس کی بہتری کے لئے کئی غیرقانونی تقرریوں کو ختم کیا گیا جن میں نیشنل بینک آف پاکستان، زرعی ترقیاتی بینک، ایس ایم ای بینک، فرسٹ ویمن بینک کے صدور سمیت سٹیٹ بینک کے دو ڈپٹی گورنرز اور مسابقتی کمیشن آف پاکستان کے چیئرپرسن اور دو ممبران کو ہٹایا جانا شامل ہے۔
انہوں نے بتایا کہ حکومت نے میرٹ کی پالیسی پر عملدرآمد کرتے ہوئے نیشنل بینک کے صدر، چیئرپرسن بینظر انکم سپورٹ پروگرام، سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے دو کمشنرز کا تقرر کیا۔ ایس ای سی پی کے پالیسی بورڈ کی تشکل نو کی گئی، سٹیٹ بینک آف پاکستان بورڈ کے دو نئے ممبران لئے گئے اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے بورڈ کو پہلی بار تشکیل دیا گیا۔
حکومت نے پسماندہ طبقات کو سہولتیں فراہم کرنے کی غرض سے صحت کا انصاف پروگرام دارالحکومت اسلام آباد اور فاٹا میں ایک ارب 50 کروڑ روپے کی لاگت سے شروع کیا گیا۔ وزیر خزانہ نے بتایا کہ ورکرز ویلفیئر بورڈ کے تحت 4 ارب 50 کروڑ روپے کی رقم مختص کی گئی تاکہ کم لاگت سے 8276 گھروں کی تعمیر کی جا سکے، یہ گھر زیر تعمیر ہیں جبکہ حکومت نے 10 ہزار اضافی یونٹس تعمیر کرنے کا اعلان کیا ہے۔
بریفنگ کے دوران انہوں نے مزید بتایا کہ ای او بی آئی پنشنرز کی پنشن میں 10 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، جس سے 3 لاکھ 50 ہزار پنشنرز فائدہ اٹھائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ پٹرول پر جی ایس ٹی 15 فیصد سے کم کر کے 8 فیصد کر دیا گیا ہے جبکہ ڈیزل پر جی ایس ٹی کی شرح 27.5 فیصد سے کم کر کے 13 فیصد کر دی گئی ہے، یہ کمی مئی سے دسمبر کے دوران کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ انتہائی پسماندہ لوگوں کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنے کے لئے تندوروں کو گیس کی قیمت میں اضافے سے استثنیٰ دیا گیا جبکہ کم گیس استعمال کرنے والے صارفین کو گیس کی قیمت میں اضافے سے خاصا ریلیف فراہم کیا گیا۔
حکومت نے ایل پی جی پر بھی جی ایس ٹی کی شرح 17 فیصد سے کم کر کے 10 فیصد کر دی اور 4669 روپے فی ٹن ریگولیٹری ڈیوٹی بھی ختم کر دی گئی، جس سے ایل پی جی سلنڈر 1600 روپے سے کم ہو کر 1100 روپے پر آ گیا۔ انہوں نے بتایا کہ ٹیکس بیس کو بڑھانے کے لئے ایف بی آر نے کئی اقدامات کئے ہیں اور نئے متوقع ٹیکس دہندگان کی تلاش کے لئے تین ہزار ایسے نان فائلر کو نوٹس جاری کئے گئے ہیں جو مالدار ہیں جبکہ 20 ہزار نوٹس ابھی مختلف مراحل میں ہیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here