نیپرا نے بجلی کی قیمت میں 5.62 روپے فی یونٹ مزید اضافہ کرنے کی منظوری دے دی۔
بجلی کی قیمت میں 5 روپے 62 پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست پر سماعت چیئرمین وسیم مختار کی سربراہی میں نیپرا ہیڈ آفس میں ہوئی، جس میں دسمبر کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ پر سماعت مکمل ہونے پر نیپرا نے 5.62 روپے فی یونٹ بجلی مہنگی کرنے کی ابتدائی منظوری دے دی۔
قیمت میں حالیہ اضافے سے بجلی صارفین پر 49 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔ نیشنل الیکٹرک ریگولیٹری اتھارٹی کے مطابق اعداد و شمار کا جائزہ لے کر تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔
دوران سماعت ممبرنیپرا رفیق شیخ نے استفسار کیا کہ میرٹ آرڈرکی خلاف ورزی اور سسٹم کی مشکلات سے کتنا بوجھ پڑا؟ یہ سسٹم کب تک چلتا رہے گا، اس پرکیا پلان ہے یا ہم ایسے ہی بیچتے رہیں گے؟ جب سے پاکستان بنا ہے مسائل چل رہے ہیں،یہ حل کب تک ہوں گے؟
ممبرنیپرا رفیق شیخ نے کہا کہ کیا اداروں کے پاس کوئی حل ہے، یہ مسئلہ کب تک حل ہوگا؟ رواں ماہ بجلی کی ترسیل سے متعلق 3 بار مسئلہ ہوا، یا تو بتادیں کہ اس کا کوئی حل ہی نہیں ہے، بجلی کمپنیوں کی اووربلنگ کےمعاملے کو مارچ تک فائنل کردیں گے۔
دوران سماعت ممبر نیپرا مطہرنیاز رانا نے کہا کہ جوہری ایندھن کی ری فیولنگ سے ایٹمی بجلی کم پیدا کی گئی۔
اس دوران سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) نے 5 ارب روپے سے زائد کی سابقہ ایڈجسٹمنٹس مانگ لیں۔
نیپرا حکام نے واضح کیا کہ بجلی کمپنیاں فروری تک خراب میٹر تبدیل کردیں گی،
بعد ازاں نیپرا نے بجلی کی قیمت میں اضافے کی ابتدائی منظوری دے دی۔