فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے 2023 کے سیلز ٹیکس جنرل آرڈر (STGO) نمبر 9 میں اہم ترامیم کی ہیں، جس کے نتیجے میں متعدد اشیاء کو منفی فہرست سے خارج کر دیا گیا ہے۔
اس تبدیلی سے پانچ بڑے برآمدی شعبوں ٹیکسٹائل، چمڑے، قالین، جراحی اور کھیلوں کے مینوفیکچررز مختلف صنعتی ان پٹس پر ٹیکس ایڈجسٹمنٹ کر سکیں۔
ابتدائی طور پر STGO 9 کی منفی فہرست میں 714 آئٹمز شامل تھیں جن کے لیے ان پٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ کی اجازت نہیں تھی۔
ایف بی آر کے پالیسی میں تبدیلی کے فیصلے کا مقصد اہم برآمدی صنعتوں کو سپورٹ کرنا ہے۔
ترمیم کردہ خطوط کے مطابق مخصوص پاکستان کسٹمز ٹیرف (PCT) کے تحت ٘متعدد اشیاء اب STGO 9 کی پابندیوں سے مستثنیٰ ہوں گی۔
یہ استثنیٰ چمڑے اور کھیل جیسے شعبوں میں برآمد کنندگان کو اجازت دیتا ہے کہ وہ ٹینٹ اور کینوس سمیت خام مال جیسے ٹیوبوں، پائپوں اور شیشے کے ریشوں کی خریداری پر ان پٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ کا دعویٰ کر سکیں۔
اس نظرثانی سے پہلے ان سیکٹرز میں مینوفیکچررز کے لیے ان پٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ کو محدود کر دیا گیا تھا جو ان کی کاروباری سرگرمیوں سے غیر متعلق سمجھے گئے تھے، جیسا کہ STGO 9 کے ساتھ منسلک منفی فہرست میں بیان کیا گیا ہے۔
ایف بی آر نے ان ایکسپورٹ پر مبنی شعبوں کی نگرانی کرنے والی فیلڈ فارمیشنوں کی سفارشات کی بنیاد پر شرائط میں ترمیم کرنے کے اپنے اختیار کو واضح کیا ہے۔
اس اقدام کو ان کلیدی برآمدی صنعتوں کی ترقی اور مسابقت میں سہولت فراہم کرنے کی جانب ایک قدم کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔