وزارت تجارت نے پیاز کی کم از کم برآمدی قیمت 1200 ڈآلر فی ٹن (FOB) مقرر کی ہے۔
آل پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹیبل ایکسپورٹرز، امپورٹرز اینڈ مرچنٹس ایسوسی ایشن (پی ایف وی اے) کے ایک معتبر ذریعے نے انکشاف کیا کہ ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان نے وزارت تجارت کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے 12 جنوری کو ایک نوٹیفکیشن جاری کیا۔
نوٹیفکیشن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پیاز کی برآمدات کی اجازت صرف پیشگی ادائیگی کی شرائط کے تحت ہوگی۔
پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس (پی بی ایس) کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ہفتے کے مقابلے 11 جنوری کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران پیاز کی مقامی اوسط قیمت 160تا 250 روپے فی کلو سے بڑھ کر 180تا260 روپے فی کلو تک پہنچ گئی۔
قیمتوں میں یہ اضافہ 8 دسمبر 2023 کو بھارت کی جانب سے پیاز کی برآمدات پر پابندی کے بعد ہوا، جب 7 دسمبر 2023 کو ختم ہونے والے ہفتے کے لیے پاکستان میں پیاز کی قومی اوسط قیمت 130تا 220 روپے فی کلوگرام رہی۔
یہ نوٹ کیا گیا کہ برآمد کنندگان کو ہندوستانی پابندی کے بعد کافی آرڈرز موصول ہوئے، جس سے مقامی پیاز کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا۔
جمعہ کو وزارت تجارت کے ساتھ ایک میٹنگ میں برآمد کنندگان نے کم ازکم برآمد کی موجودہ قیمت 750 ڈآلر فی ٹن (FOB) کو بڑھانے کیلئے نظر ثانی کی تجویز پیش کی اور کاشتکاروں کو ممکنہ نقصانات سے بچانے کے لیے 100 فیصد پیشگی ادائیگیوں کی درخواست کی۔
انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ ایسے اقدامات کے بغیر پیاز کی کاشت اگلے سال کم ہو سکتی ہے جس سے مقامی قیمتوں میں مزید کمی واقع ہو سکتی ہے۔
پی ایف وی ااے نے مارکیٹ کمیٹیوں کی جانب سے قیمتوں پر موثر کنٹرول کی کمی اور قیمتوں کو مستحکم کرنے میں حکومتی محکموں کو درپیش چیلنجز پر حیرت کا اظہار کیا۔
ایسوسی ایشن نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاکستانی پیاز کی ایک ماہ کی ذخیرہ کرنے کی گنجائش کے مقابلے میں بھارت اپنے پیاز کو تین سے چار ماہ تک ذخیرہ کر سکتا ہے۔