سٹیٹ بینک آف پاکستان نے اوپن مارکیٹ ایکسچینج ریٹ میں شفافیت اور اعتبار کو بڑھانے کے لیے ایک نئے طریقہ کار متعارف کرایا ہے۔
اس اقدام کا مقصد منتخب غیر ملکی کرنسیوں کے لیے اوپن مارکیٹ ایکسچینج ریٹ کے کے عمل کو ہموار کرنا ہے۔
ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان (ECAP) اب چھ بڑی کرنسیوں کے لیے یومیہ اختتامی اوپن مارکیٹ ایکسچینج ریٹ شائع کرے گا، جن میں امریکی ڈالر، یورو، پاؤنڈ سٹرلنگ، جاپانی ین، یو اے ای درہم اور سعودی ریال شامل ہیں۔
شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے سٹیٹ بینک نے اوپن مارکیٹ ایکسچینج ریٹ مرتب کرنے کے لیے ایک طریقہ کار وضع کیا ہے۔ ECAP کو اس طریقہ کار کو نافذ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، جس کی آخری تاریخ 26 دسمبر 2023 مقرر کی گئی ہے۔
نئے نظام کے تحت کم از کم 75 فیصد مارکیٹ شیئر رکھنے والی ایکسچینج کمپنیاں ECAP کو چھ بڑی کرنسیوں کے لیے یومیہ شرح مبادلہ فراہم کریں گی۔ سٹیٹ بینک ان کے کاروباری حجم کی بنیاد پر تعاون کرنے والے ای سیز کا انتخاب کرے گا، اگلے کیلنڈر سال کے لیے فہرست پہلے ہی جاری کی جا چکی ہے۔
تعاون کرنے والے ای سیز مارکیٹ میں موجود چھ بڑی کرنسیوں کے لیے خرید و فروخت کی شرح ECAP کے وقف کردہ ای میل پر جمع کرائیں گے۔ جمع کرانے کا وقت شام 4:00 بجے سے 4:30 بجے تک مقرر کیا گیا ہے۔ ای سیزکو ریٹ جمع کرانے کے لیے ایک فوکل پرسن کو نامزد کرتے ہوئے، اوسط شرحوں کے بجائے اختتامی سطحوں کا حوالہ دینا ہوگا۔
کوئی بھی ای سی کیلنڈر مہینے میں پانچ کاروباری دنوں کے لیے شرحیں جمع کرانے میں ناکام ہو جائے تو اسے ECAP کے ذریعے سٹیٹ بینک کو جواز فراہم کرنا ہو گا۔ تعاون کرنے والے ای سی کے لائسنس کی معطلی یا منسوخی کی صورت میں سٹیٹ بینک مارکیٹ شیئر کی بنیاد پر متبادل نامزد کر سکتا ہے۔
ECAP ہر کرنسی کے لیے خرید و فروخت کی سادہ اوسط شرحوں کا حساب لگائے گا اور شام 5:00 بجے تک ڈیٹا کو سٹیک ہولڈرز تک پہنچا دے گا۔