فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 2022-23 کے دوران مجموعی طور پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) کی وصولی میں سگریٹ کا حصہ بڑھ کر 40 فیصد ہو گیا، جو گزشتہ مالی سال 39.3 فیصد تھا۔
بزنس ریکارڈر کی رپورٹ کے مطابق ایف بی آر کے اعداد و شمار 2022-23 کے دوران نیٹ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی وصولی میں 15.4 فیصد اضافہ ہوا جو 2021-22 کے مقابلے میں 49.1 ارب روپے کا اضآفہ ہے۔ اس اضافے کے باوجود مالی سال 2022-23 میں ایف بی آر کی وصولی میں فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کا حصہ 5.2 فیصد پر برقرار رہا۔
فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی آمدنی میں بڑے شعبوں میں سگریٹ، سیمنٹ، مشروبات/کھانے کی اشیاء ، خدمات وغیرہ شامل ہیں۔ تمام بڑے شعبوں نے سیمنٹ کے علاوہمثبت نمو کا مظاہرہ کیا، سیمنٹ نے منفی نمو ریکارڈ کی۔
فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی وصولی میں سیمنٹ کا حصہ 2021-22 میں 24.6 فیصد کے مقابلے 23-2022 میں کم ہو کر 18.7 فیصد ہو گیا۔ مشروبات کی ایف ای ڈی میں اضافہ ہوا، جو 2021-22 میں 7.7 فیصد سے بڑھ کر 2022-23 میں 9.6 فیصد ہو گئی۔
مزید برآں کل فیڈرل ایکسائزڈیوتی کی وصولی میں ہوائی سفر کا حصہ 2022-23 میں بڑھ کر 4.9 فیصد ہو گیا، جو 2021-22 میں 3 فیصد تھا۔
سگریٹ، کنسنٹریٹس اور ایریٹڈ واٹر جیسی اشیاء کی وصولی میں اضافے کو مہنگائی اور ڈیوٹی کی شرح میں اضافے دونوں کی وجہ قرار دیا جا سکتا ہے۔
ہوائی سفر سے ایف ای ڈی کی وصولی میں اضافہ ہوائی سفر پر ڈیوٹی کی بڑھتی ہوئی شرحوں کا نتیجہ ہے، جس کی وجہ کورونا کے بعد پابندیوں میں نرمی ہے۔
ایف بی آر کی رپورٹس کے مطابق ٹاپ ٹین سیکٹرز کا مجموعی طور پر تقریباً 94 فیصد حصہ رہا، جس میں سگریٹ 39.9 فیصد ساتھ سرفہرست ہے۔