بینکوں کو 40 فیصد ونڈ فال ٹیکس ادا کرنے کے لئے 30 نومبر تک مہلت

171

 

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے 2021 اور 2022 میں غیر ملکی کرنسی کے لین دین سے حاصل ہونے والی آمدنی پر بینکنگ سیکٹر سے 40 فیصد اضافی ٹیکس وصول کرنے کے لیے ایک نیا ٹیکس اقدام متعارف کیا ہے۔

ایف بی آر نے بدھ کو ایک ایس آر اوجاری کیا، جس میں واضح کیا گیا کہ بینکنگ کمپنیوں کو گزشتہ چھ سال کی اوسط آمدنی سے زائد اور غیر ملکی کرنسی کے لین دین سے اضافی آمدنی پر اضافی ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔

ایف بی آر نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ ٹیکس کا یہ اقدام انکم ٹیکس آرڈیننس کے سیکشن 99D کے مطابق ہے، جو وفاقی حکومت کو کسی بھی ایسے شعبے پر اضافی ٹیکس لگانے کا اختیار دیتا ہے جس نے مارکیٹ کی غیر معمولی صورتحال یا کسی دوسرہ وجہ سے غیر معمولی آمدنی، منافع یا فائدہ حاصل کیا ہو۔ 

اضافی ٹیکس کی ادائیگی کی آخری تاریخ 30 نومبر 2023 یا ٹیکس دہندہ کی تحریری درخواست پر کمشنر کی طرف سے دی گئی 15 دن کی توسیع ہے۔

ایف بی آر نے نوٹیفکیشن میں ونڈ فال کی آمدنی، منافع اور منافع کی گنتی کے طریقہ کار کی وضاحت کی ہے۔ اضافی ٹیکس ایک مقررہ چالان یا کمپیوٹرائزڈ ادائیگی کی رسید کے ذریعے وفاقی خزانے میں جمع کیا جائے گا۔

ایف بی آر نے کہا ہے کہ اس ٹیکس اقدام کا مقصد آمدنی کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنانا اور ملک میں آمدنی کے فرق کو کم کرنا ہے۔

نوٹیفکیشن میں زرمبادلہ کے لین دین سے اوسط آمدنی، منافع اور حاصلات کا حساب لگانے کا فارمولہ بھی فراہم کیا گیا ہے، جو کہ پچھلے چھ کیلنڈر سالوں کےدوران اس طرح کے لین دین سے ہونے والی آمدنی، منافع اور حاصلات کا مجموعہ ہے۔

نوٹیفکیشن میں ٹیکس اقدام کے اطلاق کو واضح کرنے کے لیے دو مثالیں دی گئی ہیں۔ پہلی مثال میں، ایک بینکنگ کمپنی نے زرمبادلہ کے لین دین سے 2021 میں10 کروڑ روپے کمائے ہیں۔ جبکہ پچھلے چھ سالوں میں اس طرح کے لین دین سے اس کی اوسط آمدنی 5 کروڑ روپے تھی۔ لہٰذا 2021 کے لیے اس کی ونڈ فال آمدنی، منافع اور غیر ملکی کرنسی کے لین دین سے حاصل ہونے والا منافع 5 کروڑ روپے ہے، تو اس کا اضافی ٹیکس 2 کروڑ روپے ہے۔  جو 5 کروڑ  روپے کا 40 فیصد ہے۔ 

دوسری مثال میں ایک بینکنگ کمپنی نے 2022 میں زر مبادلہ کے لین دین سے 15 کروڑ روپے کمائے ہیں، جبکہ گزشتہ چھ سالوں میں اس طرح کے لین دین سے اس کی اوسط آمدنی 7.5 کروڑ روپے تھی۔ لہٰذا 2022 کے لیے اس کی ونڈ فال آمدنی، منافع اور غیر ملکی کرنسی کے لین دین سے حاصل ہونے والا منافع 7.5 کروڑ روپے ہے اور اس کے ذمہ  اضافی ٹیکس 3 کروڑ روپے ہے جو 7.5 کروڑ روپے کا 40 فیصد ہے۔

 

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here