پاکستان سٹیٹ آئل (پی ایس او) نے قومی کیریئر کی جانب سے8.4 کروڑ روپے کی ادائیگی کے بعد پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کی کل 20 پروازوں کو ایندھن کی فراہمی بحال کر دی ہے۔ یہ اقدام پی آئی اے کے لیے جاری مالی بحران کے درمیان سامنے آیا ہے، جو کہ سینکڑوں ارب روپے کے واجب الادا واجبات سے دوچار ہے۔
پی آئی اے کے ترجمان نے میڈیا کو تصدیق کی کہ ایئرلائن کو ایندھن کی فراہمی معطل ہونے کے باعث 77 پروازیں منسوخ کی گئیں۔ ترجمان نے بتایا کہ اتوار کو 52 بین الاقوامی اور 29 ڈومیسٹک پروازیں شیڈول تھیں جن میں سے صرف 4 پروازیں روانہ ہوئیں۔ اس میں مزید کہا گیا کہ پی آئی اے انتظامیہ پاکستان سٹیٹ آئل (پی ایس او) سے مسلسل رابطے میں ہے کیونکہ اتوار کو بینک بند ہونے کی وجہ سے ادائیگیاں نہیں ہوسکیں۔
پیر کو پی آئی اے پی ایس او کو دو قسطوں میں اپنے بقایا بلوں کی ادائیگی میں کامیاب ہو گئی۔ پہلی ادائیگی جس کی رقم 6 کروڑ روپے تھی، فوری طور پر کی گئی، اس کے بعد اسی دن بعد میں 2.5 کروڑ روپے کی دوسری ادائیگی کی گئی۔ ویک اینڈ خسارے کے حساب سے پی آئی اے کے پاس پیر کی پروازوں کے لیے 3.58روپے دستیاب تھے۔
پی ایس او کے ترجمان نے انکشاف کیا کہ انہیں ہفتہ اور اتوار کو فراہم کی جانے والی ایندھن بھرنے کی خدمات کے لیے پی آئی اے سے کل 2.20 کروڑ روپے موصول ہوئے ہیں۔ پی آئی اے نے 21 اکتوبر 2023 کو طے شدہ 39 پروازوں کی فہرست پیش کی تھی، جنہیں واجبات ادا نہ ہونے کی وجہ سے عارضی طور پر روک دیا گیا تھا۔
ان کے معاہدے کی شرائط کے مطابق 16 سے 23 اکتوبر تک پی آئی اے کو پی ایس او کی جانب سے فراہم کردہ ایندھن کی فراہمی کے عوض یومیہ 9.20 کروڑ روپے کی ادائیگی کی توقع تھی۔ پاکستان سٹیٹ آئل جس نے پی آئی اے کے لیے کریڈٹ کی حد 15 ارب روپے مقرر کی ہے، انکشاف کیا ہے کہ ایئر لائن کا موجودہ کریڈٹ ایکسپوژر 14.95 ارب روپے ہے، جس میں 5 کروڑروپے کی گنجائش دستیاب ہے۔ دریں اثنا جاری سپلائیز کے مد میں 2.05 ارب روپے کی ادائیگیاں ہوئیں۔
16 اکتوبر 2023 تک پی آئی اے کی جانب سے پی ایس او کے ذمے واجب الادا رقم 26.825 ارب روپے ہونے کا انکشاف ہوا۔ یہ رقم 14.893 ارب روپے بطور اصل رقم اور 11.932 ارب روپے تاخیر سے ادائیگی کے سرچارجز (LPS) پر مشتمل ہے۔ 17 اکتوبر تک موجودہ سپلائیز کے مقابلے میں قابل ادائیگی رقم 2.072 کروڑروپے بتائی گئی۔
پی آئی اے کے طیاروں کو ایندھن کی فراہمی دوبارہ شروع کرنے کے بعد پی ایس او کو ایئر لائن کی جانب سے 2.20 کروڑروپے کی پیشگی ادائیگی موصول ہوئی تھی، جو کہ بڑھتے ہوئے واجبات کی وجہ سے 21 اکتوبر 2023 کو معطل کر دی گئی تھی۔
پی آئی اے کی مالی پریشانیوں نے پاکستانی حکومت کو جو قومی کیریئر کی نجکاری کے لیے سرگرم عمل ہے، کو آپریشنل سپورٹ میں 23 ارب روپے کی ایئر لائن کی درخواست کو مسترد کرنے پر اکسایا ہے۔ اس کے بجائے نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے پی آئی اے کی مالی حالت کو مستحکم کرنے کے لیے ایک تنظیم نو کا منصوبہ بنایا ہے۔
پی آئی اے کی مالیاتی صورتحال اور نجکاری پر مرکوز ایک حالیہ جائزہ اجلاس میں وزیراعظم کاکڑ نے نجکاری کے عمل کو مقررہ مدت میں حتمی شکل دینے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے ان کوششوں کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے باقاعدہ تعمیل کی رپورٹس ان کے پاس جمع کرانے کی درخواست کی ہے۔