پاکستان میں ٹویوٹا گاڑیوں کی اسمبلر انڈس موٹر کمپنی (آئی ایم سی) نے انوینٹری کی کمی کے باعث ایک بار پھر پیداوار بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اس بار پیداوار 17 اکتوبر سے 17 نومبر تک معطل رہے گی، کار ساز کمپنی نے پیر کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو اپنے نوٹس میں پیش رفت سے آگاہ کیا۔
کمپنی نے پی ایس ایکس بیان میں کہا کہ “تیار شدہ گاڑیوں کی انوینٹری کی موجودہ سطح اور سپلائی چین کے چیلنجز کی وجہ سے پرزوں کی کمی کی بنیاد پر کمپنی نے 17 اکتوبر 2023 سے 17 نومبر 2023 تک اپنا پروڈکشن پلانٹ بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے،”
کمپنی نے مزید کہا کہ”پلان میں کسی تبدیلی کی صورت میں اس کے مطابق اپ ڈیٹ کیا جائے گا،”
یہ انڈس موٹر کا اس سال پیداوار بند کرنے کا نواں اعلان ہے۔ اس سے قبل کمپنی نے انوینٹری کے مسائل کی وجہ سے گزشتہ ماہ 28 ستمبر سے 09 اکتوبر تک اپنے پلانٹ کو مکمل طور پر بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔
انڈس موٹر کے تازہ ترین مالیاتی بیانات کے مطابق کمپنی نے مالی سال 2023 میں 9.66 ارب روپے کا منافع بعد از ٹیکس (پی اے ٹی) پوسٹ کیا، جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 15.8 ارب روپے کی کمائی کے مقابلے میں تقریباً 39 فیصد کم ہے۔
ملک کا آٹو سیکٹر جو درآمدات پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے، حکومت کے درآمدات کو روکنے اور ایل سی کے اجراء کو محدود کرنے کے فیصلے سے سخت متاثر ہوا ہے۔ مزید برآں بلند مالیاتی لاگت اور کاروں کی قیمتوں میں بڑے پیمانے پر اضافے نے بھی صارفین کی مانگ میں کمی کی ہے۔
مالی سال 2024 کی پہلی سہ ماہی میں فروخت 20 ہزار 983 یونٹس رہی، جو پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 40 فیصد کم ہے۔
جے ایس ریسرچ کے ڈپٹی ہیڈ آف ریسرچ وقاص غنی نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ “پاکستان میں آٹوموبائل انڈسٹری کو طلب کے چیلنجز کا سامنا ہے، بنیادی طور پر بلند قیمتوں، مہنگی آٹو فنانسنگ، اور ٹیکسوں میں اضافے کی وجہ سے فروخت میں سالانہ کمی واقع ہوئی ہے۔”
” تحقیق کے نائب سربراہ سنی کمار نے ٹاپ لائن سکیورٹیزکے لیے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ “گاڑیوں کی بڑھتی ہوئی قیمتیں، مہنگی آٹو فنانسنگ، اور صارفین کی کم قوت خرید سال بہ سال کی فروخت میں کمی کی بنیادی وجوہات میں شامل ہیں‘‘