پاک روس شپنگ سروس، بینک ایل سی کھولنے سے خوفزدہ

274

 

لاہور:پاکستان اور روس کے درمیان تجارتی تعلقات کو رکاوٹوں کا سامنا ہے کیونکہ پاکستانی بینک ڈائریکٹ شپنگ سروس کے تحت کارگو کے لیے لیٹرز آف کریڈٹ (ایل سیز) کھولنے میں سہولت فراہم کرنے میں ہچکچا رہے ہیں۔

اس سال مئی میں پاک شاہین (پرائیویٹ) لمیٹڈ اور روسی ایکسپریس لائنر سروس نیکو لائن کے درمیان ایک معاہدے ہوا جس کے تحت  پاکستانی مصنوعات کو روسی مارکیٹ تک فوری رسائی فراہم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا۔

معاہدے کے تحت ادائیگیاں چینی یوآن میں مقامی بینکنگ چینل کے ذریعے کی جائیں گی۔

دی نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستانی بینک دونوں ممالک کے درمیان جاری جغرافیائی سیاسی پیچیدگیوں کے پیش نظر براہ راست شپنگ سروس کے تحت کارگو کے لیے ایل سی کھولنے سے خوفزدہ ہیں۔

ایک ذریعے نے بتایا کہ بینک چینی کرنسی یوآن میں ادائیگی کر سکتے ہیں اور روس اسے دونوں ممالک کے درمیان اس شپنگ سروس کے لیے قبول کرتا ہے۔ تاہم بینک اس قسم کی سہولت نہیں دکھا رہے جو روس کے ساتھ تجارت کو بڑھانے کے لیے درکار ہے۔

پاک شاہین کے سی ای او عبداللہ فرخ نے بینکوں کی جانب سے عدم سہولت کی تصدیق کی اور اس براہ راست شپنگ سروس کی مکمل صلاحیت کو کھولنے کے لیے ان مسائل کو حل کرنے کی ضرورت کا اظہار کیا۔ جہاں انہوں نے سروس کے آغاز کے بعد سے دو طرفہ تجارت میں کچھ بہتری کا اعتراف کیا، وہیں انہوں نے پاکستانی برآمدات کے لیے روسی مارکیٹ کی وسیع غیر استعمال شدہ صلاحیت پر زور دیا۔

عبداللہ فرخ نے کہا کہ روس کی پاکستان سے ٹیکسٹائل، گارمنٹس، تولیے، چمڑے، کینو، آلو اور دیگر اشیا کی خریداری میں دلچسپی کراچی، فیصل آباد اور سیالکوٹ جیسے شہروں کی صنعتوں کے لیے اپنی برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ کرنے کا ایک اہم موقع فراہم کرتی ہے۔

 

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here