سپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل تاخیر کے شکار منصوبوں کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کا خواہاں

573

 

لاہور:سپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (SIFC) کی ایگزیکٹو کمیٹی ممکنہ سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے کے مقصد سے تاخیر کے شکار منصوبوں کے بارے میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے معلومات حاصل کر رہی ہے۔

بزنس ریکارڈر کی ایک رپورٹ کے مطابق متعدد ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کار اپنے طریقہ کار اور ریگولیٹری خدشات کے حل کے لیے SIFC سیکرٹریٹ سے رجوع کر رہے ہیں۔

اس عمل کو ہموار بنانے کے لئے SIFC نے تمام وزارتوں اور ڈویژنوں میں ایک فارم تقسیم کیا ہے جس میں کلیدی تفصیلات شامل ہیں جیسے پروجیکٹ کا نام، شعبہ، موجودہ مرحلہ، مقام، مخصوص مسائل، فوکل پرسن کے لیے رابطے کی معلومات وغیرہ

یہ بات سامنے آئی ہے کہ سو سے زیادہ ہوا اور شمسی توانائی کے منصوبوں میں نمایاں تاخیر ہوئی ہے۔ یہ منصوبے اب SIFC سیکرٹریٹ تک پہنچ چکے ہیں۔

پنجاب میں کل 100 میگاواٹ کے ونڈ پروجیکٹس ہیں اور 1010 میگاواٹ کے سولر پی وی پروجیکٹس ہیں، جن میں ایک ونڈ اور سات سولر پروجیکٹس کو لیٹرز آف انٹینٹ (ایل او ایل) اور IRZs کے اندر زمین مختص کی گئی ہے۔ سندھ میں بالترتیب 21 اور 4 سولر ایل او آئیز کے ساتھ 490 میگاواٹ ونڈ پروجیکٹس اور 590 میگاواٹ سولر پروجیکٹ ہیں۔ کے پی کے میں چار ایل او ایلزکے ساتھ 250 میگاواٹ کے سولر پراجیکٹس ہیں، اور بلوچستان میں 11920 میگاواٹ کے ونڈ پراجیکٹس اور 2,500 میگاواٹ کے سولر پراجیکٹس ہیں۔

پاور ڈویژن نے قابل تجدید توانائی کے 100 منصوبوں کی فہرست بھی شیئر کی ہے جو افسر شاہی کی رکاوٹوں کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہیں۔

ایک مختلف نوٹ پر کوریا ساؤتھ ایسٹ پاور کمپنی (KOEN) نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری (نیپرا) پر خیبرپختونخوا میں اپنے دو ہائیڈل پاور پراجیکٹس کے لیے فزیبلٹی سٹیج ٹیرف کا تعین کرنے میں تاخیر کا الزام لگایا ہے۔ KOEN نے SIFC کی مداخلت کی درخواست کی ہے کہ وہ اس عمل کو تیز کرے اور کیس کو حل کرے تاکہ ان منصوبوں کے بروقت آغاز میں آسانی ہو۔

KOEN ایک کوریا کی سرکاری کمپنی ہے اور کوریا الیکٹرک پاور کارپوریشن (KEPCO) کا ذیلی ادارہ ہے۔ کمپنی دنیا بھر میں 83 ہزار میگاواٹ کی شاندار پیداواری صلاحیت اور 175 ارب ڈالر کے اثاثے کی حامل ہے۔

وزارت خارجہ (ایم او ایف اے) نے کورین کمپنی کا ایک خط متعلقہ حکام کے ساتھ شیئر کیا ہے۔ خط میں KOEN نے کہا کہ 102 میگاواٹ کے گلپور ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کو کامیابی سے مکمل کرنے کے بعد اس نے 100 فیصد براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (FDI) کے دو منصوبے شروع کیے ہیں۔ سرمایہ کاری کو مئی 2017 میں کےپی حکومت اور کوئین کے درمیان بینک کے قابل فزیبلٹی اسٹڈیز اور مختلف منظوریوں کے بعد ایک مفاہمت نامے کے ذریعے باضابطہ طور پر بنایا گیا تھا، 

کے پی ای پی اے، آئی آر ایس اے، فاریسٹ اور نیپرا سے جنرل لائسنس سمیت متعدد محکموں سے منظوری حاصل کرنے کے باوجود KOEN کو نیپرا کے ٹیرف کے تعین کے عمل میں تاخیر کا سامنا ہے۔ یہ تاخیر نہ صرف مالی نقصان کا باعث بن رہی ہے بلکہ منصوبوں کے بروقت شروع ہونے میں بھی رکاوٹ ہے۔

سی ای او کے اے پاور لمیٹڈ نے نوٹ کیا کہ یہ منصوبے ملک کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرتے ہوئے اور طویل مدتی میں قومی گرڈ کو مستحکم کرتے ہوئے مختصر مدت میں ضروری براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کریں گے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here