پی ٹی اے کا یکم ستمبر سے گلگت بلتستان، آزاد کشمیر میں غیر رجسٹرڈ موبائل فون بند کرنے کا فیصلہ

520

لاہور: پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں ڈیوائس انٹیگریشن، رجسٹریشن اور بلاکنگ سسٹم (DIRBS) شروع کرنے کا اعلان کیا ہے تاکہ دونوں علاقوں میں  سمگل شدہ اور غیر رجسٹرڈ موبائل ڈیوائسز کے استعمال کو روکا جا سکے۔

پی ٹی اے کے مطابق مقامی نیٹ ورکس کے استعمال کے لیے اتھارٹی کے ساتھ رجسٹریشن کی ضرورت ہو گی۔ اس پیغام کو پورے علاقے میں پھیلا دیا گیا ہے تاکہ لوگ بروقت اپنے فونز کی رجسٹریشن کروا سکیں۔

سال 2018 سے پی ٹی اے کے ساتھ موبائل فونز کی رجسٹریشن لازمی ہے اور اس پر ٹیکس ادا کیا جا رہا ہے، یہ ٹیکس سمارٹ فونز کی سمگلنگ کو روکنے کے لیے لگائے گئے تھے۔ ابھی حال ہی میں ایف بی آر نے درآمدی سمارٹ فونز پر درجہ بندی کے حساب سے ٹیکس عائد کیا ہے، جس کے نتیجے میں لوگوں کو درآمدی فون خریدنے کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے، تاہم اس کا مقصد درآمدی بل میں کمی لانا اور ڈالر کا اخراج روکنا ہے۔

ایف بی آر کے دائرہ اختیار سے باہر کے علاقوں میں، جن میں آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان شامل ہیں، سمگل شدہ فونز کا استعمال بہت زیادہ تھا۔ اس کی ایک اور وجہ یہ ہے کہ ریاست کی ملکیت والی سپیشل کمیونیکیشن آرگنائزیشن (SCO)، جو کہ ان علاقوں میں رابطہ کاری کی سہولت فراہم کرتی ہے، ان فونز پر چلائی جا سکتی ہے جو پی ٹی اے کے ساتھ رجسٹرڈ نہیں۔ صرف یہی نہیں، یوفون کے ساتھ ایس سی او کی شراکت داری نے آزاد کشمیر اور گلگت بلتسان کے باہر بھی فونز کا استعمال ممکن بنا دیا، جس سے لوگ پورے ملک میں غیر رجسٹرڈ فون استعمال کر سکتے ہیں۔

تاہم اطلاعات ہیں کہ ایف بی آر اور ایس سی او دونوں نے خطے میں ڈیوائس انٹیگریشن، رجسٹریشن اینڈ بلاکنگ سسٹم شروع کرنے کے لیے قانونی مسائل کو حل کر لیا ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here