عالمی منڈی میں پٹرولیم کی قیمتوں میں اضافے کے بہانے عوام پر مزید بوجھ ڈالنے کی تیاری

616

لاہور: عالمی منڈی میں تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے پیش نظر وفاقی حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافہ کر سکتی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے اثرات صارفین پر منتقل کر سکتی ہے جس کے نتیجے میں 15 اگست سے پیٹرول کی قیمت میں مزید 15روپے اور ڈیزل کی قیمت میں 20 روپے فی لٹر اضافے کا امکان ہے۔

برینٹ کروڈ اور ویست ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) کی قیمتوں میں گزشتہ 15 دنوں کے دوران اوسطاً 5 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور ان کی قیمتیں اس وقت بالترتیب 85.96 ڈالر فی بیرل اور 82.22 ڈالر فی بیرل پر ہیں۔

پیٹرولیم برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم اور ان کے اتحادی یا اوپیک پلس تیل کی قیمتوں میں اضافے کے لیے رسد میں کمی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ بین الاقوامی توانائی ایجنسی نے 11 اگست کو اپنی ماہانہ رپورٹ میں کہا تھا کہ اوپیک پلس سے توقع ہے کہ رواں سال کے بقیہ مہینوں میں تیل کی انوینٹریز میں کمی آئے گی جس سے ممکنہ طور پر قیمتیں مزید بڑھیں گی۔

ریفائنڈ پیٹرولیم مصنوعات کے حوالے سے گزشتہ دو ہفتوں کے دوران قیمتیں 13 ڈالر فی بیرل بڑھ کر 111 ڈالر فی بیرل ہو گئیں، جبکہ پیٹرول کی قیمتیں 7 ڈالر فی بیرل بڑھ کر 97 ڈالر فی بیرل ہو گئیں۔

واضح رہے کہ حکومت پہلے ہی یکم اگست 2023ء سے پیٹرول اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں تقریباً 20 روپے کا اضافہ کر چکی ہے۔ پیٹرول اور ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی اس وقت بالترتیب 55 روپے اور 50 روپے ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here