کیا پاکستان ریکوڈک میں اپنا حصہ سعودی عرب کو فروخت کرنے پر غور کر رہا ہے؟

553

لاہور: کینیڈین کمپنی بیرک گولڈ کے سربراہ مارک برِسٹو نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ وہ سعودی عرب کے ویلتھ فنڈ کی پاکستان کے ریکوڈک میں شراکت داری کے خواہاں ہیں۔

انہوں نے جون 2023ء کی ایک میڈیا رپورٹ کو بھی افواہ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا جس میں کہا گیا تھا کہ بیرک گولڈ کینیڈین کمپنی فرسٹ کوانٹم منرلز (FM.TO) کو خریدنے کیلئے بات چیت کر رہے ہیں۔

بیرک گولڈ پاکستان کی ریکوڈک کان میں 50 فیصد شیئرز کی مالک ہے، باقی  50 فیصد پاکستان اور بلوچستان کی حکومتوں کی ملکیت ہے۔ بیرک گولڈ اس کان کو دنیا کے سب سے بڑے تانبے اور سونے کے ذخائر میں سے ایک قرار دیتی ہے جن کی دریافت ہونا باقی ہے۔

برسٹو نے کہا کہ بیرک گولڈ اس منصوبے میں اپنی ایکویٹی کو کم نہیں کرے گی، لیکن اگر سعودی عرب کا پبلک انویسٹمنٹ فنڈ (پی آئی ایف) پاکستان کی حکومت کی ایکویٹی خریدنا چاہتا ہے تو کوئی اعتراض نہیں کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’’سعودی اور پاکستان کے درمیان مضبوط تعلقات ہیں اور چونکہ ہم اس منصوبے کو کنٹرول کرتے ہیں، اس لیے انکار کا پہلا حق ہمارے پاس ہے۔‘‘ انہوں نے اس بات کی حمایت کی کہ سعودی فنڈ 25 فیصد ایکویٹی پر اس منصوبے میں شرکت کر سکتا ہے۔

دوسری جانب حکومت پاکستان نے عوامی طور پر یہ نہیں بتایا کہ وہ ریکوڈک میں سونے کی کانوں کی فروخت پر غور کر رہا ہے۔

گزشتہ ہفتے ہی اسلام آباد میں ایک کانفرنس میں پاکستان نے سعودی حکام کی میزبانی بھی کی ہے جہاں بیرک گولڈ کے حکام بھی موجود تھے۔ بیرک گولڈ اور سعودی عرب کی سرکاری کان کنی کمپنی معدن (Ma’adan) مشترکہ طور پر جدہ میں تانبے کی کان کنی کا ایک پروجیکٹ چلاتے ہیں۔

سعودی عرب کا پبلک انویسٹمنٹ فنڈ اپنے توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے منصوبوں کی مہم کے طور پر دنیا بھر میں تانبے کی کان کنی میں سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے۔ اس ماہ کے شروع میں پی آئی ایف نے برازیلین کمپنی ویل (VALE3.SA) کے بیس میٹلز کے کاروبار میں 10 فیصد شئیرز خریدے ہیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here