قائمہ کمیٹی برائے بجلی کی دو کمپنیاں بلیک لسٹ کرنے، بدعنوان افسران کیخلاف سخت کارروائی کی ہدیات

355

اسلام آباد: ایوان بالا کی قائمہ کمیٹی برائے پاور نے ڈبل سرکٹ ترسیلی لائن چلانے میں نااہلی پر دو کمپنیوں سینو ہائیڈرو اور گوپا (GOPA) کو بلیک لسٹ کرنے جبکہ مذکورہ دونوں کمپنیوں کی نگرانی میں تساہل پر نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز اور افسران کے خلاف سخت کارروائی کی سفارش کر دی۔ 

قائمہ کمیٹی برائے پاور کے چیئرمین سینیٹر سیف اللہ ابڑو کی سرابراہی میں ہونے والے اجلاس میں داسو ہائیڈرو پاور پلانٹ سے اسلام آباد ویسٹ سب سٹیشن تک 250 کلومیٹر ڈبل سرکٹ 765 کلوواٹ کی ترسیلی لائن کے ٹینڈر کے طریقہ کار، بولی میں حصہ لینے والی کمپنیوں، منصوبے پر پیشرفت، تکمیل کی مدت اور کمپنیوں کے کام کی نوعیت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ 

چئیرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ ارکان گزشتہ 6 ماہ سے مذکورہ تمام مسائل کا جائزہ لے رہے ہیں۔ گزشتہ روز بھی یہ معاملات زیر بحث آئے اور متعلقہ اداروں سے کچھ دستاویزات طلب کی گئیں۔  کمیٹی کو بتایا گیا کہ عالمی بینک کے طے کردہ اصولوں کے مطابق منصوبے پر کام جاری ہے۔ کمیٹی کو ورلڈ بینک کی دستاویزات اور اپریژل رپورٹ بھی کروائی گئی ہے۔

ارکان کا کہنا تھا کہ یہ مسائل مزید غوروخوض  کے متقاضی ہیں۔ اس لیے کمیٹی چئیرمین کو چاہیے کہ وہ متعلقہ اداروں کو ہدایات جاری کریں۔ 

چیئرمین کمیٹی کے مطابق گوپا کے پاس اس پروجیکٹ پر کام کرنے کی صلاحیت اور ضروری تجربہ کی کمی تھی۔ فراہم کردہ دستاویزات کے مطابق کمپنی ان کاموں کے لیے اہل ہی نہیں اور قانون کے مطابق پروجیکٹ کے ہر حصے کے لیے الگ الگ دستاویزات موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی کسی بھی قسم کی کرپشن کی حمایت نہیں کرے گی۔ پاور ڈویژن عالمی بینک کو خط لکھے کہ وہ سینو ہائیڈرو اور گوپا کو بلیک لسٹ کرے اور این ٹی ڈی سی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز اور وزارت کے دیگر افراد کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے۔ ورلڈ بینک کو یہ پروجیکٹ دوسری کمپنیوں کو دینا چاہیے۔ پروجیکٹ کے دوسرے حصے میں چیزیں واضح ہیں کہ وہ کمپنیاں اہل نہیں ہیں۔ دیگر حصوں کا بھی آئندہ اجلاسوں میں تفصیل سے جائزہ لیا جائے گا۔

چیئرمین کمیٹی نے یہ بھی کہا کہ معاملات کا جائزہ لیتے ہوئے قائمہ کمیٹی کی جانب سے دی گئی ہدایات پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔ قائمہ کمیٹی کے کل کے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ سابقہ بورڈ آف ڈائریکٹرز، نیشنل ٹرانسمشن کمپنی میسرز گوپا کی جانب سے بے ضابطگیوں کے کافی ثبوت موجود ہیں۔

اس لیے قائمہ کمیٹی نے پاور ڈویژن کو معاملے میں مبینہ ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی اور کیس کو ایف آئی اے یا نیب کو بھیج کر ایک ہفتے میں رپورٹ پیش کرنے کی سفارش کی۔ 

مزید برآں قائمہ کمیٹی نے متفقہ طور پر فیصلہ کرکے پاور ڈویژن کو ہدایت کی کہ وہ عالمی بینک کو خط لکھ کر پروجیکٹ کے ٹھیکے میں بے ضابطگیوں سے آگاہ کرے۔ 

جمعہ کو قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹر اسد علی جونیجو، سینیٹر سیف اللہ سرور خان نیازی، سینیٹر فدا محمد، سینیٹر حاجی ہدایت اللہ خان اور پاور ڈویژن اور این ٹی ڈی سی سمیت متعلقہ اداروں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here