جدت کے فروغ کیلئے تین سنٹرز آف ایکسی لینس کا آغاز، کس میدان میں کیا تبدیلی متوقع ہے؟

148

لاہور: وزارت برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات نے ملک میں جدت کے فروغ کیلئے تین سنٹرز آف ایکسی لینس کا آغاز کر دیا جن میں نیشنل سینٹر فار مینوفیکچرنگ (این سی ایم)، نیشنل سینٹر فار کوانٹم کمپیوٹنگ (این سی کیو سی) اور نیشنل سینٹر فار نینو سائنس اینڈ نینو ٹیکنالوجی (این سی این این) شامل ہیں۔

افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا کہ یہ مراکز ملک کے نوجوانوں کو ٹیکنالوجی کے شعبے میں پیش آمدہ مسائل سے نمٹنے کی غرض سے قائم کیے گئے ہیں۔

یہ مراکز لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز، غلام اسحاق خان انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی، الخوارزمی انسٹی ٹیوٹ آف کمپیوٹر سائنس کراچی، این ای ڈی یونیورسٹی کراچی، یو ای ٹی لاہور اور نسٹ اسلام آباد میں قائم کیے جائیں گے۔

نیشنل سینٹر فار کوانٹم کمپیوٹنگ محض ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی کو اپنانے کے بارے میں نہیں بلکہ یہ جدت کے کلچر کو فروغ دینے، سوچنے والوں کی نئی نسل کو پروان چڑھانے اور پاکستان کے ڈیجیٹل منظر نامے کی تبدیلی کو متحرک کرنے کے بارے میں ہے۔

ایک مضبوط فریم ورک کے حامل اس سینٹر کا مقصد ناصرف ٹیکنالوجی کے میدان میں صلاحیت کو فروغ ہے بلکہ علم پر مبنی ایکو سسٹم قائم کرنا بھی ہے جو طویل المدتی ترقی میں کردار ادا کر سکے۔ یہ کوانٹم کمپیوٹنگ کے میدان میں علمی تحقیق، تکنیکی جدت طرازی اور صنعتوں کو چلانے کیلئے مرکز کے طور پر کام کرے گا۔

واضح رہے کہ 2017 میں وزارتِ منصوبہ بندی نے سات مراکز کا آغاز کیا تھا جس میں نیشنل سینٹر آف روبوٹکس اینڈ آٹومیشن، نسٹ میں نیشنل سینٹر آف آرٹیفیشل انٹیلی جنس، ایئر یونیورسٹی میں نیشنل سینٹر فار سائبر سکیورٹی ، نیشنل سنٹر ان بگ ڈیٹا اینڈ کلاؤڈ کمپیوٹنگ  جو 18-2017 میں قائم کیا گیا تھا، نیشنل سینٹر GIS سپیس ایپلی کیشنز جو مارچ 2020 میں قائم کیا گیا تھا، اور ویژن 2025 کے تحت نیشنل سینٹر فار لائیو سٹاک بریڈنگ، جینیٹکس اینڈ جینومکس شامل ہیں۔

احسن اقبال نے کہا کہ یہ جدت اوراختراعات کی صدی ہے اور صرف وہی قومیں کامیاب ہوں گی جو علم اور ٹیکنالوجی کے ایسے ہتھیاروں سے لیس ہوں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ 2025 کے وژن کے تحت ملک کے نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لیے خاص طور پر تعلیم کے شعبے میں کئی اقدامات کیے گئے۔ ملکی تاریخ میں یہ پہلی بار ہوا ہے کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کا بجٹ 40 ارب روپے سے بڑھا کر 70 ارب روپے کر دیا گیا ہے۔

سیکریٹری وزارت منصوبہ بندی و ترقی سید ظفر علی شاہ نے کہا کہ پاکستان نینو ٹیکنالوجی، کوانٹم کمپیوٹنگ اور نیو مینوفیکچرنگ کے مراکز کے قیام کے ساتھ سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں ایک پرجوش سفر کا آغاز کر رہا ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here