قومی اسمبلی نے خود مختار ویلتھ فنڈ کے قیام کی منظوری دے دی

378

لاہور: پاکستان قومی اسمبلی نے خود مختار ویلتھ فنڈ (ایس ڈبلیو ایف) کے قیام کیلئے قانون سازی کی منظوری دے دی جس کا مقصد بیرونی سرمایہ کاری کو راغب کرنا اور اعلیٰ ترین عالمی معیارات کے مطابق فنڈز اور اثاثوں کے موثر انتظام کے ذریعے پائیدار اقتصادی ترقی کو یقینی بنانا ہے۔

وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے قومی اسمبلی میں خود مختار ویلتھ فنڈ بل 2023ء پیش کیا جسے بعد ازاں ایوان نے اکثریتی رائے سے منظور کر لیا۔

معلوم ہوا ہے کہ حکومت پاکستان سات سرکاری ملکیتی کمپنیوں (SOEs) کو اس فنڈ میں بطورِ اثاثہ جات منتقل کر سکتی ہے جن کی مجموعی مالیت 2.3 ٹریلین روپے بنتی ہے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ ابوظہبی انویسٹمنٹ اتھارٹی نے خودمختار ویلتھ فنڈ کے قیام کیلئے قانون کا مسودہ تیار کرنے میں پاکستان کو تکنیکی مدد فراہم کی ہے۔ متحدہ عرب امارات کے سرمایہ کاروں کو اس فنڈ میں شامل سرکاری ملیکتی کمپنیوں میں 10 فیصد سے 15 فیصد شیئرز کی پیشکش کی جائے گی۔

ویلتھ فنڈ کا مقصد پاکستانی حکومت کی بکھری ہوئی سرمایہ کاری کو ایک واحد ادارے کے تحت اکٹھا کرنا اور ان کی قیمت کا اندازہ لگانا ہے۔ فنڈ کو مالیاتی پالیسیوں کے ساتھ ریگولیٹ کیا جائے گا، شیئرز اور سرکاری کمپنیوں کی شکل میں حکومت کے الگ الگ اکاؤنٹس پر غور کیا جائے گا۔

وزیر قانون نے مصر اور انڈونیشیا کی مثالیں دیتے ہوئے ایوان کو بتایا کہ اسی طرح کے فنڈز نے اُن ملکوں کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ پاکستان خودمختار دولت فنڈ کا قیام ملک میں معاشی ترقی اور استحکام کی جانب ایک اہم قدم ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here