بینک آف چائنا کی اسلام آباد میں برانچ کھل گئی، زیادہ فائدہ کس کو ہو گا؟

514
Bank_of_China_Headquarter,_Beijing

اسلام آباد: پاکستان میں سی پیک کو 10 برس مکمل ہونے کے موقع پر اسلام آباد میں بینک آف چائنا کی برانچ کا افتتاح کر دیا گیا۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اس موقع پر کہا کہ “بینک آف چائنا کی اسلام آباد برانچ کا افتتاح دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کو گہرا کرنے کے لیے ایک اور سنگ میل ہے جو دوطرفہ اقتصادی اور تجارتی شراکت دار کے فروغ کیلئے بہت اہمیت کا حامل ہے۔”

انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت مزید پختہ عزم اور زیادہ موثر اقدامات کے ساتھ پاک چین تعاون کی ترقی کو فروغ دے گی اور ہمہ موسمی تزویراتی شراکت داری کو مضبوط اور گہرا کرتی رہے گی۔

اس موقع پر پیپلز بینک آف چائنا کے ڈپٹی گورنر شوآن چانگ نینگ کا کہنا تھا کہ بینک آف چائنا کی اسلام آباد برانچ کا افتتاح مالیاتی شعبے کو مضبوط بنانے اور چین اور پاکستان کے درمیان تعلقات اور گہرے مالی تعاون کے لیے ایک مثبت قدم ہے۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے وسیع امکانات پر بھی روشنی ڈالی۔

بینک آف چائنا کے صدر لیو جن نے کہا کہ بینک “بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو” کے منصوبوں کی اعلیٰ ترین معیار کے مطابق تعمیر کے علاوہ پاکستان میں بنیادی ڈھانچہ کی تعمیر و ترقی، صنعتوں کی منتقلی اور بین الاقوامی تجارت کے فروغ میں معاونت کیلئے اہم کردار ادا کرے گا۔

پاکستان میں چینی سفارتخانے میں تجارتی امور کے مشیر لی یونگ نے کہا کہ چین مسلسل 9 سالوں سے پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار رہا ہے جو درآمدات کا سب سے بڑا ذریعہ اور پاکستان کے لیے دوسرا سب سے بڑا برآمد کنندہ ہے۔

انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ چین پاکستان میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کا سب سے بڑا ذریعہ بھی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ بینک آف چائنا دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے مواقع سے فائدہ اٹھائے گا اور سی پیک کی تعمیر میں سہولت فراہم کرنے میں اپنا کردار ادا کرے گا۔

افتتاحی تقریب میں دونوں ممالک کے سرکاری محکموں اور کاروباری اداروں کے تقریباََ 100 نمائندوں نے شرکت کی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here