پاکستان اور چین کے مابین طے پانے والے چھ مفاہمتی معاہدوں میں کیا کچھ شامل ہے؟

399

اسلام آباد: دوطرفہ تعاون کو بڑھانے اور مضبوط اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کیلئے پاکستان اور چین نے پیر کو مفاہمت کی چھ یادداشتوں (ایم او یوز) پر دستخط کر دیے۔

وزارت برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات کے حکام کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور پاکستان کے دورے پر موجود چین کے نائب وزیراعظم ہی لی فینگ کے درمیان ملاقات کے بعد ایوانِ وزیراعظم میں منعقدہ ایک تقریب میں مفاہمت کی یادداشتوں کو حتمی شکل دی گئی۔ چینی نائب وزیراعظم کا تین روزہ دورہ سی پیک کی تکمیل کیلئے دونوں ممالک کے مابین دہائیوں پر محیط شراکت داری کی یاد دلاتا ہے۔

دستخط شدہ دستاویزات میں سے ایک میں سی پیک پر مشترکہ تعاون کمیٹی (JCC) کے گیارویں اجلاس کے منٹس شامل تھے جو 27 اکتوبر 2022 کو ہوا تھا۔ اس دستاویز میں اجلاس کے فیصلوں اور نتائج کا خاکہ پیش کیا گیا اور اس پر چین کے کمیشن برائے قومی ترقی و اصلاحات (این ڈی آر سی) کے وائس چیئرمین مسٹر کانگ لیانگ اور پاکستان کے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات کے وزیر پروفیسر احسن اقبال نے دستخط کیے۔

ایک اور مفاہمت نامے کا مقصد سی پیک کے فریم ورک کے اندر ماہرین کے تبادلے کا طریقہ کار طے کرنا تھا۔ اس کا مقصد پاکستان کی وزارت منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات اور چین کے کمیشن برائے قومی ترقی و اصلاحات کے مابین معلومات کے تبادلے کو آسان بنانا تھا۔ اس طریقہ کار کے ذریعے چینی ماہرین دونوں حکومتوں کے درمیان استعداد کار میں اضافے کیلئے فکری معاونت اور مشاورت فراہم کریں گے جس سے پاکستان کو عالمی معیارات پر پورا اترنے میں مدد ملے گی۔ ایم او یو پر این ڈی آر سی کے وائس چیئرمین مسٹر کانگ لیانگ اور منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات کے وزیر پروفیسر احسن اقبال نے دستخط کیے۔

مزید برآں پاکستان سے چین کو خشک مرچوں کی برآمد کے لیے فائٹو سینیٹری پروٹوکول کے حوالے سے معاہدے پر دستخط کیے گئے۔ مذکورہ پروٹوکول میں خشک مرچوں کی برآمد کیلئے ضروری فائٹو سینیٹری اقدامات کی وضاحت کی گئی ہے، یوں مزید زرعی مصنوعات کی تجارت کی راہ ہموار ہو گی۔ اس معاہدے پر پاکستان میں چینی سفارت خانے کی ناظم الامور پینگ چنکسو اور پاکستان کی وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق کے سیکرٹری ظفر حسن نے دستخط کیے۔

مزید برآں کے کے ایچ (KKH) فیز ٹو (تھاکوٹ تا رائے کوٹ) پراجیکٹ کی فزیبلٹی سٹڈی کی حتمی رپورٹ کے حوالے سے ایک بھی ایم او یو پر دستخط کیے گئے۔ اس ایم او یو پر چینی نائب سفیر پینگ چنکسو اور پاکستان کی جانب سے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے ممبر پلاننگ عاصم امین نے دستخط کیے۔

مزید یہ کہ سی پیک انڈسٹریل کوآپریشن کے تحت آل چائنا فیڈریشن آف ٹریڈ یونینز اور بورڈ آف انویسٹمنٹ پاکستان کے درمیان افرادی قوت کے تبادلے کے پروگرام کو مضبوط بنانے سے متعلق ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔ اس مفاہمت نامے کا مقصد سی پیک منصوبوں سے وابستہ افرادی قوت کے تبادلے کے پروگراموں میں سہولت فراہم کرنا ہے جس میں مہارت کی ترقی، تکنیکی تربیت، زبان کے کورسز، اور خصوصی اقتصادی زونز (SEZs) کی ترقی میں چینی تجربے کے اشتراک پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ اس اقدام کا مقصد سی پیک کی افرادی قوت کی مسابقت کو بڑھانا اور چینی صنعتوں کی پاکستان میں منتقلی کے اقدامات کرنا ہے۔

آخر میں ریلوے کے ایم ایل وَن منصوبے کی ترقی کیلئے تکنیکی کمیٹیوں کی اکیسیویں کانفرنس کے منٹس کے اعلان پر ایک معاہدہ طے پایا۔ ایم ایل ون سی پیک کا بنیادی منصوبہ ہے جو پاکستان میں آمدورفت اور ترسیل کے نظام کو نمایاں طور پر تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ دونوں ممالک منظم اور مرحلہ وار طور پر ایم ایل ون کی ترقی، کم لاگت میں تکمیل، سرمایہ کاری میں اضافے اور زیادہ سے زیادہ اقتصادی منافع کو یقینی بنانے کیلئے کوشاں ہیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here