اسلام آباد: وزارت خزانہ نے نیشنل بینک آف پاکستان کے صدر کے عہدے کے لیے ناموں کی تجویز دیتے ہوئے رحمت علی حسنی کو سرِفہرست رکھا ہے جبکہ متبادل امیدواروں کے طور پر محمد عبداللہ احمد اور مدثر حسین خان کے نام بھی تجویز کیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ رحمت علی حسنی مئی 2022ء سے این بی پی کے قائم مقام صدر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔
معتبر ذرائع نے بتایا کہ صدر این بی پی کے عہدے کا اشتہار 9 فروری 2023 کو دیا گیا تھا اور کل 150 درخواستیں موصول ہوئی تھیں۔ ان درخواستوں کی جانچ سیکرٹری خزانہ کی سربراہی میں شارٹ لسٹنگ کمیٹی نے کی۔
فنانس ڈویژن نے سیکشن 11(3)(a) کے تحت تبصروں کے لیے 45 اہل امیدواروں کی فہرست ان کے سی وی کے ساتھ شیئر کی۔ سٹیٹ بینک نے 15 امیدواروں کو کلیئر کر دیا جو پروفیشنل بینکرز کے پینل میں شامل تھے۔
شارٹ لسٹنگ کمیٹی نے اپنے پہلے منعقدہ اجلاس میں ان 15 امیدواروں کا جائزہ تعلیم، پیشہ ورانہ تجربے، سابقہ اداروں کے معیار، تجربے کے تنوع اور قیادت کے عہدوں پر تجربے کی بنیاد پر کیا۔
رواں ماہ سلیکشن کمیٹی نے سٹیٹ بینک کی طرف سے کلیئر کیے گئے 15 امیدواروں کے انٹرویوز لیے۔ سلیکشن کمیٹی کے دو ارکان ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا، وزیر مملکت برائے خزانہ اور محصولات اور طارق باجوہ (ایس اے پی ایم) اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔
15 میں سے 11 امیدوار انٹرویو کے لیے حاضر ہوئے (6 ذاتی طور پر اور 5 زوم ویڈیو لنک کے ذریعے)۔
سلیکشن کمیٹی نے امیدواروں کا ان کے پیشہ ورانہ علم اور مہارت کی بنیاد پر جائزہ لیا۔ قائدانہ خصوصیات، مواصلات کی مہارت، اور ملازمت کے لیے اہلیت اور متفقہ طور پر تین امیدواروں کی میرٹ کے مطابق، صدر/سی ای او نیشنل بینک آف پاکستان کے عہدے پر تقرری کی سفارش کی۔
ذرائع نے بتایا کہ فنانس ڈویژن نے وفاقی کابینہ سے کہا ہے کہ وہ رحمت علی حسنی، محمد عبداللہ احمد اور مدثر حسین خان کو بطور صدر/سی ای او، این بی پی کے ناموں کی منظوری دے، جو کہ بینکس (نیشنلائزیشن) ایکٹ 1974 کے سیکشن 11(3)5) کے تحت تین سال کے لیے فائنل فٹ اور پراپر ٹیسٹ (FSBP) کے ذریعے کلیئر ہونے سے مشروط ہوں۔