لاہور: پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن (پی پی ڈی اے) نے اپنے مطالبات منظور نہ ہونے تک 22 جولائی سے ملک گیر ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے پٹرول پمپ بند کرنے کی دھمکی دے دی۔
صدر دفتر لاہور میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے نمائندوں نے بڑھتی ہوئی مہنگائی اور سمگل شدہ ایرانی پیٹرول و ڈیزل کی آمد پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے اُن کے کاروبار کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔
ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے اعلان کیا کہ 22 جولائی 2023ء بروز ہفتہ صبح 6 بجے سے ملک بھر کے تمام پیٹرول پمپوں کو زبردستی بند کر دیا جائے گا اور یہ بندش تب تک جاری رہے گی جب تک ان کے مطالبات پر کان نہیں دھرے جاتے۔
پٹرولیم ڈیلرز نے کہا کہ کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ افراط زر کی شرح گزشتہ سال کے 19.9 فیصد کے مقابلے میں 38 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔ اس کے علاوہ بجلی کی لاگت، مزدوری، شرح سود اور دیگر اخراجات میں اضافے کے نتیجے میں اُن کے منافع میں نمایاں کمی آئی ہے جبکہ کئی ڈیلرز کو بھاری نقصان بھی ہوا ہے۔
ایسوسی ایشن کے ترجمان نے کہا کہ ’’ہماری تنظیم 1999 سے حکومت کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ ابتدائی طور پر 5 فیصد پرافٹ مارجن ملتا تھا جو 2004ء میں کم کر کے 4 فیصد کر دیا گیا۔ موجودہ حکومت نے پرافٹ مارجن محض 2.40 فیصد کر دیا ہے جو 6 روپے فی لٹر بنتا ہے۔ حکومت کے اس فیصلے نے ہمیں شدید مایوس کیا ہے۔‘‘
ڈیلرز نے دعویٰ کیا کہ حکومت سے رابطہ کرنے کی بارہا کوششوں کے باوجود انہیں نظر انداز کیا جا رہا ہے اور ان کی اپیل پر کان نہیں دھرے جا رہے۔ انہوں نے اپنی حالت زار کو اجاگر کرنے کیلئے ملک کے بڑے اخبارات کی مدد بھی لی۔
مزید برآں پٹرولیم ایسوسی ایشن نے ایرانی پیٹرول اور ڈیزل کی بلا روک ٹوک سمگلنگ پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی تیل کی اندرون ملک دستیابی کے باعث اُن کی فروخت میں تقریباً 30 فیصد کمی آئی ہے۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ سمگل شدہ تیل کی غیر قانونی آمد کو روکنے اور ملک میں تیل کے کاروبار کو مزید نقصان سے بچانے کیلئے فوری سے پیشتر کارروائی کرے۔
پیٹرولیم ڈیلرز نے درپیش مسائل کی روشنی میں حکومت پر دباؤ ڈالنے کیلئے ملک بھر میں تمام پیٹرول پمپ بند کرنے کے سخت اقدام کا سہارا لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں ہڑتال کی تاریخ 22 جولائی 2023ء بروز ہفتہ مقرر کی گئی ہے۔ ایسوسی ایشن کے مطابق یہ ہڑتال تب تک جاری رہے گی جب تک کہ حکومت پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کی جانب سے اٹھائے گئے تحفظات کو دور کرنے کے لیے فوری کارروائی نہیں کرتی۔