لاہور: ٹی پی ایل پراپرٹیز لمیٹڈ نے شیئرز واپس خریدنے (share buy back) کا پروگرام شروع کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے، اس بات کا انکشاف 14 مئی کو کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی منعقدہ میٹنگ کے دوران ہوا۔
بورڈ آف ڈائریکٹرز نے ٹی پی ایل کے زیادہ سے زیادہ 5 کروڑعام شیئرز کی واپسی کی سفارش کی ہے، جن میں سے ہر ایک کی قیمت 10 روپے ہے۔
اس پروگرام کا مقصد خریدے گئے شیئرزکو منسوخ کرنا ہے، اور یہ لین دین پاکستان سٹاک ایکسچینج لمیٹڈ کے ذریعے کیا جائے گا۔
بورڈ کا خیال ہے کہ اس بائی بیک پروگرام کا، بشمول اس کے حصص کی بریک اپ ویلیو اور فی حصص کی آمدنی (ای پی ایس)، کمپنی کی مستقبل کی مالیاتی پوزیشن پر مثبت اثر پڑے گا۔
مزید برآں، یہ ان شیئر ہولڈرز کے لیے باہر نکلنے کا موقع فراہم کرے گا جو اپنی سرمایہ کاری کو مکمل یا جزوی طور پر ختم کرنا چاہتے ہیں۔
اندازہ لگایا گیا ہے کہ مجوزہ بائی بیک ٹی پی ایل کے کل بقایا شیئرز کے تقریباً 8.77 فیصد کی نمائندگی کرے گا۔ خریداری کی قیمت کا تعین سپاٹ/موجودہ شرح کی بنیاد پر کیا جائے گا، جیسا کہ لسٹڈ کمپنیز(حصص کی خریداری) کے ضوابط 2019ء میں بیان کیا گیا ہے۔
بائی بیک پیریڈ 2 اگست 2023ء کو شروع اور 29 جنوری 2024 کو ختم ہو گا، یا خریداری مکمل طور پر مکمل ہونے تک، جو بھی پہلے آئے۔جبکہ ٹی پی ایل کمپنیز ایکٹ 2017ء کے سیکشن 88(8) کے مطابق قابل تقسیم منافع کا استعمال کرتے ہوئے بائی بیک کے لیے فنانس کرے گا۔
بورڈ آف ڈائریکٹرز کی طرف سے یہ سفارش ٹی پی ایل کے ممبران اور شیئر ہولڈرز کو خصوصی قرارداد کے ذریعے منظوری کے لیے پیش کی جائے گی۔