بجلی 1.61 روپے مہنگی، ’آئی ایم ایف سے بات نہ بنی تو قیمت مزید بڑھے گی‘

209

اسلام آباد: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کی قیمتوں میں اپریل 2023 کے لیے فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) کی مد میں 1.61 روپے فی یونٹ اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا جبکہ وزیر خزانہ و محصولات عائشہ غوث پاشا نے آئی ایم ایف سے معاہدہ نہ ہونے کی صورت میں بجلی اور گیس کے نرخ مزید بڑھانے کا عندیہ دے دیا۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ اور محصولات کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ نہ ہونے کی صورت میں حکومت بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ ماہرین اقتصادیات ہمیشہ دوسرے آپشنز پر کام کرتے ہیں کیونکہ اگر آئی ایم ایف ڈیل نہ ہوئی تو ہمارے پاس پلان بی ہے۔سٹرکچرل ریفارمز کے لیے گیس اور پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ کم کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے بات چیت جاری ہے اور ہم نے ان کے ساتھ بجٹ کے اعداد و شمار شیئر کیے ہیں۔

وزیر مملکت نے کہا کہ آئی ایم ایف کو نواں جائزہ مکمل کرنے کا کہا گیا ہے کیونکہ وقت بہت کم ہے اور یہ ہمارے لیے ایک مسئلہ ہے تاہم انہوں نے کہا کہ ایم ڈی آئی ایم ایف نے بھی ہمیں یقین دہانی کرائی ہے کہ نواں جائزہ جلد مکمل کر لیا جائے گا۔

نیپرا کے نوٹیفکیشن کے مطابق اپریل کے ہیڈ ایف سی اے کے تحت بجلی کے نرخوں میں اس اضافے کا اطلاق الیکٹرک وہیکل چارجنگ سٹیشنز (ای وی سی ایس) اور لائف لائن صارفین پر نہیں ہوگا جبکہ پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیاں (ڈیسکو) بجلی کی قیمتوں میں اضافے کو جون 2023 میں صارفین کے بلوں میں الگ سے ظاہر کریں گی۔

مزید ڈسکوز کو اپریل 2023 کے مہینے میں صارفین کو بل کیے گئے یونٹس کی بنیاد پر اپریل کا منظور شدہ ایف سی اے الگ سے دکھانا ہو گا اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں جون 2023 کے بلنگ مہینے میں اپریل 2023 کے فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کی عکاسی کریں گی۔

نیپرا کے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کو لاگو کرتے وقت متعلقہ ڈسکوز عدالتوں کے احکامات کو مدنظر رکھیں گے اور ان پر سختی سے عمل کریں گے۔

سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) نے ڈسکوز کی جانب سے کام کرتے ہوئے نیپرا کو بجلی کے نرخوں میں 2.0100 روپے فی کلو واٹ گھنٹہ (kWh) اضافے کی منظوری کے لیے درخواست دی۔ سی پی پی اے کی درخواست کے مطابق اپریل میں 10.2384 روپے/kWh کی لاگت سے مجموعی طور پر 10,010.30 گیگا واٹ گھنٹے (GWh) توانائی پیدا کی گئی۔ اس میں سے 9,734.91 GWh، 10.3975 روپے/kWh کی لاگت سے DISCOs کو پہنچایا گیا۔

سی پی پی اے کی رپورٹ میں اپریل کے دوران مختلف ذرائع سے توانائی کی پیداوار کے بارے میں تفصیلی معلومات فراہم کی گئی ہیں جن میں ہائیڈل، کوئلہ، آر ایف او، گیس، آر ایل این جی، جوہری، ایران سے درآمدات، مخلوط ذرائع، ہوا، بیگاس اور شمسی شامل ہیں۔

31 مئی 2023 کو نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری (نیپرا) نے ڈسکوز کے لیے مجوزہ ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کا جائزہ لینے کے لیے سماعت کی۔

اس سے قبل سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) نے نیپرا سے بجلی کی قیمت میں 2.01 فی یونٹ اضافے کی درخواست کی تھی

کے الیکٹرک کے علاوہ تمام ڈسکوز کے صارفین کو اضافی بوجھ کا سامنا کرنا پڑے گا کیونکہ نیپرا نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here