وزارت تجارت کا کاروبار اور برآمدات کی سہولت کیلئے پہلا نیشنل کمپلائنس سنٹر بنانے کا فیصلہ

288

اسلام آباد: ہم سنتے رہتے ہیں کہ پاکستانی کاروبار بین الاقوامی معیار کے مطابق نہ ہونے کی وجہ سے عالمی سطح پر مسابقت نہیں رکھتے۔ تاجر بھی اس مسئلے کا وَن وِنڈو حل چاہتے ہیں۔

اس لیے اَب صنعت کاروں، تاجروں اور برآمدکنندگان کی خواہشات کو مدنظر رکھتے ہوئے وزارت تجارت پہلے نیشنل کمپلائنس سینٹر (این سی سی) کا باقاعدہ آغاز کرنے جا رہی ہے جس کا مقصد مینوفیکچررز، برآمد کنندگان اور مختلف سرٹیفیکیٹ جاری کرنے والے اداروں کو بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگ کرنا ہے۔ اس حوالے سے ضروری معلومات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ تربیت بھی دی جائے گی۔ سرکاری ذرائع کے مطابق اس سینٹر کا آغاز 18 اپریل 2023ء سے متوقع ہے۔

مجوزہ نیشنل کمپلائنس سنٹر (این سی سی) وفاقی سطح کا ادارہ ہو گا جس میں صوبائی سیکرٹیریٹ بھی ہوں گے تاکہ قومی سطح پر رابطہ کاری کو یقینی بنایا جا سکے۔ اس مرکز کے آٹھ ذیلی کمپلائنس کلسٹرز (compliance clusters) ہوں گے جن کی تعداد مستقبل میں  ضرورت پڑنے پر بڑھائی جا سکتی ہے۔

ان کی ذمہ داری مختلف شعبوں بشمول ای کامرس، ٹیکسٹائل اور خدمات کے دیگر شعبوں میں انسانی حقوق، مزدوروں کے حقوق، موسمیاتی تبدیلی، انتطامی امور، صفائی ستھرائی اور بہترین معیار کو یقینی بنانا ہو گی۔

نیشنل کمپلائنس سنٹر کاروباروں، صنعتوں، زرعی مصنوعات بنانے والوں، سرکاری اور نجی شعبے کے سٹیک ہولڈرز اور دیگر اداروں کو بین الاقوامی ریگولیٹری تقاضوں کو سمجھنے اور اُن کی تعمیل کرنے میں مدد کیلئے آن لائن ڈیٹا بیس اور دیگر وسائل تیار کرے گا جبکہ متعلقہ اداروں کے حکام کے ساتھ معلومات کے تبادلے اور آگاہی مہموں میں شرکت کے لیے بھی رابطہ کرے گا۔

این سی سی پیداواری عمل کا جائزہ لے گا اور تجارتی پالیسی سے متعلق اقدامات کے ذریعے بین الاقوامی طریقوں کو اپنانے کی حوصلہ افزائی کرے گا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here