لاہور: بلوچستان وہیلز لمیٹڈ (بی ڈبلیو ایچ ایل) نے پاکستان سٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو مطلع کیا ہے کہ وہ 7 اپریل سے عید کی تعطیلات کے بعد تک پیداوار بند رکھے گی۔ کمپنی نے مختلف مینوفیکچررز کی جانب سے آرڈرز میں کمی کو بندش کی وجہ قرار دیا ہے۔
آٹو موبائلز کیلئے سٹیل وہیلز بنانے کیلئے قائم کی گئی بلوچستان وہیلز اَب کاروں، کمرشل گاڑیوں اور ٹریکٹروں کے پہیے بناتی ہے۔ اس کے گاہکوں میں مقامی اور بین الاقوامی آٹو مینوفیکچررز اور اسمبلرز شامل ہیں۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب کمپنی کی جانب سے مقامی آٹو موٹیو مارکیٹ میں طلب کی کمی وجہ سے پیداوار بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہو۔ اس سے قبل 12 دسمبر سے 6 جنوری تک پیداوار بند رکھی گئی تھی۔ کمپنی کے مسائل اس کی مالیاتی رپورٹ سے بھی عیاں ہیں جو مالی سال 2023ء کی دوسری سہ ماہی کیلئے جاری کی گئی ہے۔
جولائی سے دسمبر 2022ء تک کمپنی کی آمدن، مجموعی منافع اور خالص منافع میں زبردست کمی ہوئی۔ رواں سال کی دوسری سہ ماہی کے دوران کمپنی کی مجموعی آمدن میں گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 32 فیصد کمی واقع ہوئی اور یہ ایک ارب 30 کروڑ 40 لاکھ روپے سے کم ہو 88 کروڑ 50 لاکھ روپے پر آ گئی۔ آمدن میں کمی کی بنیادی وجہ کار وہیلز کی فروخت میں 25 فیصد کمی ہے۔
کمپنی کا مجموعی منافع 44 فیصد کمی سے 27 کروڑ 44 لاکھ روپے سے کم ہو کر 15 کروڑ 48 لاکھ روپے پر آ گیا۔ اس کی وجہ بھی یہی ہے کہ آٹو موٹیو انڈسٹری کے تمام سیگمنٹس میں وہیلز کی طلب میں کمی دیکھی گئی کیونکہ لیٹر آف کریڈٹ کی بندش کے باعث مینوفیکچررز اور اسمبلرز نے پلانٹس بند کیے رکھے۔
پاکستان آٹو موٹیو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن نے حال ہی فور وہیلز انڈسٹری کی سیلز کے اعدادوشمار جاری کیے ہیں جو بالکل حوصلہ افزاء نہیں ہیں۔
اعدادوشمار کے مطابق مالی سال 2022۔23ء کے پہلے آٹھ ماہ میں مجموعی طور پر ایک لاکھ 22 لاکھ 67 یونٹس فروخت ہوئے جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 44 فیصد کم ہیں۔ پچھلے مالی سال کے پہلے آٹھ ماہ کے دوران 2 لاکھ 18 ہزار 589 یونٹس فروخت ہوئے تھے۔
موجودہ معاشی صورتحال کو دیکھتے ہوئے آئندہ مہینوں میں سیلز بڑھنے کی امید نظر نہیں آتی۔ اگر صورت حال بہتر نہ ہوئی تو بلوچستان وہیلز کو مزید غیر فعال قرضوں کیلئے رجوع کرنا پڑ سکتا ہے۔