اقتصادی رابطہ کمیٹی نے کامیاب پاکستان پروگرام کی منظوری دے دی

پروگرام کو کامیاب کاروبار، کامیاب کسان، نیا پاکستان کم لاگت ہائوسنگ، کامیاب ہنرمند اور صحت پاکستان کے نام سے پانچ حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے

1972

اسلام آباد: وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے کامیاب پاکستان پروگرام کی منظوری دے دی ہے۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس جمعرات کو وزیر خزانہ شوکت ترین کی زیرصدارت منعقد ہوا، وزارت خزانہ کی جانب سے کامیاب پاکستان پروگرام کے بارے میں سمری پیش کی گئی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ معاشی طور پر پسماندہ طبقات کے معیار زندگی کو بہترکرنے کیلئے چھوٹے قرضوں کی فراہمی کے ضمن میں تمام متعلقہ شراکت داروں کے ساتھ مشاورت کی گئی ہے۔

کمیٹی کو بتایا گیا کہ کامیاب کاروبار، کامیاب کسان، نیا پاکستان کم لاگت ہائوسنگ، کامیاب ہنرمند اور صحت پاکستان کے نام سے پروگرام کے پانچ حصے ہیں۔

پہلے تین پروگراموں کیلئے قرضے نیشنل سوشیو اکنامک رجسٹری کے تحت احساس پروگرام کے ڈیٹا کی بنیاد پر اُن اہل افراد کو فراہم کئے جائیں گے جن کی خاندانی آمدن 50 ہزار روپے ماہانہ تک ہے۔

آخری دو حصوں کو پہلے سے موجود پروگراموں کے ساتھ مربوط کیا جائے گا۔ کامیاب پاکستان پروگرام کا مقصد حکومت کے جاری سکل ڈویلپمنٹ پروگرام کو مربوط بنانا ہے، اس پروگرام کے نظرثانی شدہ فریم ورک کے مطابق ہول سیل لینڈرز (بینکوں) کا انتخاب پیپرا قواعد کے مطابق مسابقتی بولی کے ذریعہ کیا جائے گا۔

چھوٹے قرضے فراہم کرنے والے اداروں کا انتخاب ہول سیل لینڈرز کریں گے، حکومت کی جانب سے چھوٹے قرضے فراہم کرنے والے اداروں کو 10 فیصد نقصان اور رسک شئیرنگ کی بنیاد پر ہول سیل لینڈرز کو 50 فیصد کی گارنٹی فراہم کی جائے گی۔

پہلے مرحلہ میں بلوچستان، خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان، آزاد جموں و کشمیر، سندھ اور پنجاب کے چند غریب ترین اضلاع میں پروگرام کا آغاز ہو گا، بعد ازاں اس کا دائرہ پورے پاکستان تک پھیلایا جائے گا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ کامیاب پاکستان انفارمیشن سسٹم کے تحت ایک پورٹل کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جو ٹیلی کمیونیکیشنز کمپنیوں، این ٹی سی، احساس این ایس ای آر اور نادرا کے ساتھ مربوط ہے۔

اس کے تحت پروگرام سے فائدہ اٹھانے والے افراد کی تصدیق ہو سکے گی، تفصیلی گفت وشنید کے بعد اقتصادی رابطہ کمیٹی نے کامیاب پاکستان پروگرام کی منظوری دیدی۔

کمیٹی کے ارکان نے پروگرام کے چیدہ نکات کو سراہا اور اسے محدود وسائل کے حامل پسماندہ اور غریب افراد کے معیار زندگی میں بہتری اور انہیں بااختیار بنانے کے حوالہ سے کلیدی پروگرام قرار دیا۔

وزیر خزانہ شوکت ترین نے بتایا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ مشاورت کے بعد کامیاب جوان پاکستان کا مجموعی مالیاتی حجم پہلے سال 315 ارب روپے سے کم  کرکے 156 ارب روپے کیا گیا ہے، سرکاری سبسڈی بھی 21 ارب روپے سے کم کرکے 12 ارب روپے کر دی گئی ہے، یہ پروگرام ملک میں 60 لاکھ خاندانوں کی معاشی بہتری میں اہم کردار ادا کرے گا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here